نیشنل ایمرجنسی کرائسز اینڈ ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این سی ای ایم اے) اور جنرل سول ایوی ایشن اتھارٹی (جی سی اے اے) نے سفری پابندیوں کی فہرست میں شامل ممالک کا سفر کرنے والے متحدہ عرب امارات کے شہریوں کے ٹریول پروٹوکول کو اپ ڈیٹ کر دیا ہے۔ یہ قواعد 27 اکتوبر سے نافذ العمل ہوں گے۔
اس اقدام کا مقصد کوویڈ19 سے بحالی کے مرحلے میں ملک کی حکمت عملی کو فروغ دینا، تمام اہم شعبوں کو بحال کرنا اور بتدریج معمول پر واپسی کا انتظام کرنا ہے۔
نئے پروٹوکول کے مطابق مکمل ویکسین شدہ شہریوں کو سفری پابندیوں میں شامل ممالک کا سفر کرنے کی اجازت ہے۔ جبکہ جن شہریوں نے کوویڈ19 کی مکمل ویکسین نہیں لی ان کے سفر پر پابندی ہے۔ اس پابندی سے متحدہ عرب امارات کے سفارتی مشنوں، مریضوں اور وہ لوگ جو اسکالرشپ پر بیرون ملک تعلیم حاصل کر رہے ہیں ان کو پیشگی منظوری کی شرط پر استثنی حاصل ہے۔
ان ممالک سے واپس آنے والے شہریوں کے لیے ضروری ہے کہ وہ روانگی کے وقت سے 48 گھنٹوں کے اندر کیے گئے منفی کوویڈ19 پی سی آر ٹیسٹ کا کیو-آر کوڈ کے ساتھ نتیجہ پیش کریں اور ساتھ ہی ایک اور ریپڈ پی سی آر ٹیسٹ کا نتیجہ بھی پیش کریں ائیرپورٹ پر روانگی کے وقت سے 6 گھنٹے سے زیادہ پرانا نہیں ہونا چاہیے۔
پروٹوکول کے مطابق ویکسین شدہ مسافروں کو ائیرپورٹ پہنچنے پر اور چوتھے اور آٹھویں دن مزید دو پی سی آر ٹیسٹ کروانے چاہیے۔ غیر ویکسین والے مسافر ائیرپورٹ پہنچنے پر پی سی آر ٹیسٹ کرائیں، 10 دن کے لیے قرنطینہ کریں اور نویں دن دوسرا ٹیسٹ کریں۔
پروٹوکول میں روانگی کے لئے متعدد شرائط کا بھی ذکر کیا گیا ہے جس میں 'توجودی' سروس میں اندراج اور 48 گھنٹوں کے لیے درست پی سی آر ٹیسٹ کے منفی نتائج کو اپ لوڈ کرنا اور منزل کی ضروریات اور طریقہ کار پر عمل پیرا ہونا شامل ہے۔
دونوں اداروں کی جانب سے مسافروں کو یہ مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ کوویڈ19 وائرس کی علامات یا انفیکشن کی صورت میں صحت کے مراکز کا دورہ کریں اور اس ملک میں متحدہ عرب امارات کے سفارت خانے کو مطلع کریں۔
پروٹوکول کے مطابق 70 سال سے زیادہ عمر کے لوگوں کو مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ اپنی صحت اور حفاظت کو برقرار رکھنے کے لیے سفر نہ کریں۔