متحدہ عرب امارات میں مختلف مذہبی اداروں کے سربراہان نے اپنی اپنی عبادت گاہوں میں سماجی دوری کے نئے اصولوں کا خیرمقدم کیا ہے۔
بدھ (9 فروری 2022) کو، متحدہ عرب امارات کے حکام نے اعلان کیا ہے کہ عبادت گاہوں میں لوگوں کے درمیان ضروری سماجی فاصلاتی اصول کو کم کر کے ایک میٹر کر دیا گیا ہے۔
دیرہ کی ایک مسجد کے امام محمد الحسن خان نے کہا ہے کہ اب زیادہ تعداد میں نمازیوں کو مساجد میں جگہ دی جا سکتی ہے اور نماز ادا کی جا سکتی ہے۔ نمازیوں کے درمیان فاصلہ 1.5 میٹر سے کم ہو کر ایک میٹر رہ گیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ نمازیوں کو اکثر مسجد کے باہر نماز پڑھتے دیکھا جاتا ہے۔ موسم کی تبدیلی کی وجہ سے ظہر کی نماز کے دوران کچھ مشکل ہوتی ہے اور اب اسے حل کر لیا جائے گا۔
انٹرنیشنل سٹی کی ایک مسجد کے امام ڈاکٹر عبدالحمید ظفر الحسن نے کہا ہے کہ یہ اقدام معمول کی طرف واپسی کے لیے ایک اہم قدم ہے۔
ہمیں متحدہ عرب امارات کے تمام رہائشیوں کو حکومت کی طرف سے مقرر کردہ اقدامات پر عمل کرنے کے لیے کریڈٹ دینا چاہیے جس نے تمام مذہبی اداروں کو محفوظ رکھا ہے۔
انہوں نے یہ بھی نشاندہی کی کہ ہر نماز سے پہلے حفاظتی پروٹوکول کا اعلان کیا جاتا ہے۔
انہوں نے یہ بھی وضاحت کی کہ وضو کے لیے سماجی فاصلہ یکساں رہے گا کیونکہ حکام کے پاس فی الحال اس سے نمٹنے کے لیے کوئی ہدایت نہیں ہے۔
مسجد میں آنے سے پہلے گھر میں وضو کیا جا سکتا ہے۔
اپنی ہفتہ وار کوویڈ19 بریفنگ کے دوران، نیشنل کرائسز اینڈ ایمرجنسی مینجمنٹ اتھارٹی (این سی ای ایم اے) کے سرکاری ترجمان ڈاکٹر سیف الدھری نے کہا ہے کہ کوویڈ19 کی صورتحال پر مسلسل نظر رکھی جا رہی ہے اور احتیاطی تدابیر اپنی جگہ پر ہیں۔
تاہم، بر دبئی میں گرودربار سندھی مندر عقیدت مندوں کے درمیان سماجی فاصلے کو کم نہیں کرے گا۔
گرودربار سندھی مندر، بر دبئی کے جنرل مینیجر گوپال کوکانی نے کہا ہے کہ ہم 1.5 میٹر کا فاصلہ جاری رکھیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ اقدام عقیدت مندوں کے لیے کافی کارآمد ثابت ہوگا کیونکہ اس کا مقصد انہیں محفوظ رکھنے کے ساتھ ساتھ ان کی "آرام سے پوجا کرنے" میں مدد کرنا ہے۔
تمام مذہبی رہنماؤں نے یہ بھی درخواست کی ہے کہ نمازی سماجی دوری کے اصولوں پر عمل کریں اور اگر ان میں کوویڈ19 سے متعلق کوئی علامات ہوں تو خود کو قرنطینہ رکھیں۔
Source: دی نیشنل نیوز
Link: https://www.khaleejtimes.com/coronavirus/covid-in-uae-religious-leaders-react-to-new-social-distancing-norms