ابوظہبی کا طبی عملہ جو کوویڈ19 مریضوں کے ساتھ قریبی رابطے میں تھا، کو لازمی قرنطینہ سے مستثنیٰ کردیا گیا ہے۔ محکمہ صحت- ابوظہبی (ڈی او ایچ) کے مطابق، یہ ہیلتھ کئیر سینٹرز کے عملہ لیے ہے جو کوویڈ19 مریضوں سے براہ راست نمٹتے ہیں۔
ایسے ہیلتھ ورکرز کو ہر 48 گھنٹے میں پی سی آر ٹیسٹ کرنا چاہیے اور اس بات کو یقینی بنانا چاہیے کہ کام کی ڈیوٹی کے دوران کوئی علامات نا ہوں۔ کسی بھی قسم کی علامات کی صورت میں ہیلتھ ورکر کو کام کرنا چھوڑ دینا چاہیے اور فوری طور پر قرنطینہ میں رہنا چاہیے۔
سی ایم او، پرائم ہسپتال میں انتہائی نگہداشت کے کنسلٹنٹ، ڈاکٹر عادل السیسی، کا کہنا ہے کہ وقت کے ساتھ ساتھ ضابطے میں تبدیلی آ رہی ہے۔ اس سے قبل وزارت صحت و روک تھام نے طبی ورکرز کے لیے یہ لازمی قرار دیا تھا کہ وہ کووِڈ19 کے مثبت کیس کے ساتھ قریبی رابطے میں ہوں تو خود کو قرنطینہ رکھیں۔ لیکن کوویڈ ٹیسٹ کروانے کی ضرورت نہیں تھی۔
لیکن فی الحال، حکام علامات کے لحاظ سے تبدیلیاں کر رہے ہیں۔ اگر ہیلتھ ورکر کو ویکسین لگائی گئی ہے اور وہ اپنی ڈیوٹی کے دوران حفاظتی سامان پہنے ہوئے ہیں کیونکہ وہ مریضوں کا علاج کرتے ہیں، اور کوئی علامات ظاہر نہیں کرتے ہیں، تو وہ قرنطینہ سے مستثنیٰ ہیں، جب تک کہ ان میں علامات ظاہر نہ ہوں۔
ایک مختلف سرکلر میں، شعبہ صحت-ابوظہبی نے طبی علاج کی خدمات فراہم کرنے والوں کو بتایا کہ اس نے متحدہ عرب امارات کے تمام لائسنس یافتہ ہیلتھ پروفیشنلز کو ابوظہبی سے لائسنس یافتہ ہیلتھ کئیر سینٹرز کے اندر کام کرنے کی اجازت دینے کے فیصلے کو دسمبر 2022 کے آخر تک بڑھا دیا ہے۔
اس فیصلے کو کوویڈ 19 کے پھیلاؤ کو کنٹرول کرنے کے لیے طبی امداد فراہم کرنے کی ضرورت کے مطابق مزید بڑھایا جائے گا۔
حکام نے وضاحت کی ہے کہ یہ توسیع قواعد و ضوابط کے مطابق ہے اور اس کا مقصد کوویڈ19 کے پھیلاؤ کو روکنے اور ضروری طبی علاج فراہم کرکے ابوظہبی کمیونٹی کی خدمت کرنا ہے۔