متحدہ عرب امارات کی پروازیں: ہندوستان اور پاکستانی مسافروں کے لئے ریپڈ کوویڈ پی سی آر ٹیسٹ ختم کرنے سے مسافر خوش

متحدہ عرب امارات کی پروازیں: ہندوستان اور پاکستانی مسافروں کے لئے ریپڈ کوویڈ پی سی آر ٹیسٹ ختم کرنے سے مسافر خوش


 متحدہ عرب امارات میں دبئی جانے والے ہندوستانی اور پاکستانی تارکین وطن کے لئے روانگی کے کچھ مخصوص ائیرپورٹ پر ریپڈ کوویڈ19 پی سی آر ٹیسٹ کو ختم کر دیا گیا ہے جبکہ اس اقدام کو مسافروں کی جانب سے سراہا جا رہا ہے۔

 

 یہ نرمی 22 فروری سے نافذ العمل ہے جس میں اس بات کی وضاحت کی گئی ہے کہ بھارت، پاکستان، بنگلہ دیش اور سری لنکا کے مسافروں کے لیے ہوائی اڈوں پر تیز رفتار ٹیسٹ کی ضرورت کو ختم کر دیا ہے۔

 

 اس خبر کے بعد، برصغیر سے دبئی کے تارکین وطن نے سکھ کا سانس لیا ہے اور کہا ہے کہ یہ اس بات کی علامت ہے کہ بالآخر حالات معمول پر آ رہے ہیں۔

 

 دبئی میں پاکستانی ایکسپیٹ، نائلہ خان جو ستمبر 2021 میں دبئی واپس آنے سے پہلے چھ ماہ تک اپنے آبائی شہر (کراچی) میں پھنسی ہوئی تھیں کہتی ہیں کہطجب میں نے آج سہ پہر آن لائن خبر پڑھی تو میں خوشی سے اچھل پڑی۔ مجھے 2021 کے درمیان میں کراچی ایئرپورٹ پر اپنے دو بچوں کے ساتھ ایک تکلیف دہ تجربہ ہوا تھا جب میں وہاں پھنس گئی تھی۔ اس وقت کراچی ایئرپورٹ پر ریپڈ پی سی آر ٹیسٹ کی کوئی سہولت موجود نہیں تھی۔ مسافروں کو یہ معلوم نہیں تھا کہ انہیں کیا کرنا چاہیے۔ 

 

بعد میں، جب اگست کے درمیان میں یہ سہولت شروع ہوئی تو مجھے یاد ہے کہ ہوائی اڈے پر جانے کے لیے مجھے آٹھ گھنٹے پہلے گھر سے نکلنا پڑا تھا صرف تیز رفتار پی سی آر ٹیسٹ کی وجہ سے۔ میرے والدین جو مجھے ایئرپورٹ پر رخصت کرنے آئے تھے، وہ بھی تھک چکے تھے اور انتظار کے باعث میرے بچے انتہائی بھی بےصبرے سے ہو گئے تھے۔ لیکن آج جب میں نے یہ خبر دیکھی تو میں بہت خوش ہوئی۔ میں اپنے بچوں کو یہ یقین دلانے میں کامیاب ہو گئی ہوں کہ حالات بہتر ہو رہے ہیں کیونکہ حکومتیں آہستہ آہستہ کوویڈ سے متعلق سفری قوانین میں نرمی کر رہی ہیں۔ ہمیں امید ہے کہ ہم واپس نارمل حالات میں آ جائیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ جلد ہی ایک اور چھٹی کے لیے پاکستان آئیں گی تاہم، ان مقامات سے دبئی جانے والے مسافروں کو سفر کے 48 گھنٹوں کے اندر پی سی آر ٹیسٹ کا منفی نتیجہ درکار ہوتا ہے۔ 

 

 دبئی پہنچنے پر بھی انہیں پی سی آر ٹیسٹ کروانا ہو گا۔ مسافروں کو اپنے ٹیسٹ کے نتائج آنے تک خود کو قرنطینہ میں رکھنا ہوگا۔

 

ہندوستانی ایکسپیٹ اریجیت نندی کہتے ہیں کہ یہ بہت اچھی خبر ہے۔ میرے والدین اور سسرال خاص طور پر اسی وجہ سے دبئی جانے سے محتاط رہے ہیں۔ بوڑھے لوگوں کے لیے یہ ایک اضافی پریشانی ہے۔ ان تمام کاغذی کارروائیوں کے علاوہ جو انہیں مکمل کرنے کی ضرورت ہے اور عام پی سی آر ٹیسٹ جو کرنے کی ضرورت ہے، تیز رفتار پی سی آر ٹیسٹ کی یہ اضافی پابندی ہمیشہ میرے والدین اور سسرال والوں کے لیے ٹینشن کا ایک بہت بڑا سبب تھی۔ یہ بات بھی درست ہے کہ یہ ٹیسٹ بھی بہت مہنگا ہے۔ 

 

 انہوں نے مزید کہا کہ بزرگ افراد کو اپنی پرواز کے وقت سے پہلے ہوائی اڈے پر زیادہ دیر تک بیٹھنا مشکل ہوتا ہے۔ لہذا، تیز رفتار پی سی آر ٹیسٹ کی وجہ سے سفر کا سارا وقت بہت بڑھ جاتا ہے۔ یہ خبر ان بزرگ فیملی کے لیے ایک راحت ہے جنہوں نے اتنے عرصے میں دبئی میں اپنے بچوں کو نہیں دیکھا۔ میں یقینی طور پر اب ان کے پاس ہونے کا منتظر ہوں۔

 

رہائشیوں نے بتایا کہ جب سے کوویڈ شروع ہوا ہے تو بہت سہی پابندیاں برداشت کی ہیں اور انہیں امید ہے کہ اب یہ باقی پابندیاں بھی آہستہ آہستہ ختم ہو جائیں گی۔

 

 دبئی میں مقیم سینئر بزنس مینجمنٹ پروفیشنل، پریادرشی پانیگراہی نے کہا کہ میں اس اقدام کا تہہ دل سے خیر مقدم کرتا ہوں۔ ہندوستان میں کوویڈ کیس کا بوجھ نمایاں طور پر کم ہونے کے ساتھ، میں محسوس کرتا ہوں کہ تیز رفتار پی سی آر کی ضرورت کو ختم کرنا صحیح کام ہے۔ ایک خاندان کے لیے متحدہ عرب امارات واپس جانے کے لیے، ان ٹیسٹوں کے لیے ہوائی اڈوں پر جلد پہنچنا اور پھر ان کے نتائج کا انتظار کرنا تکلیف دہ تھا۔ اگر آپ کے چھوٹے بچے ہیں، جو اتنے لمبے انتظار سے بے چین ہوجاتے ہیں تو مسئلہ مزید بڑھ جاتا ہے۔

 

 انہوں نے مزید کہا کہ ان ریپڈ پی سی آر ٹیسٹوں کی قیمتیں ریگولر پی سی آر ٹیسٹوں کے مقابلے میں زیادہ تھیں اور ایک بڑے خاندان کے لیے اس طرح کے اضافی ٹیسٹ کرنے سے ایک بڑی رقم کا اضافہ ہوا۔۔

Source: خلیج ٹائمز

 

Link: https://www.khaleejtimes.com/coronavirus/uae-flights-expats-relieved-by-move-to-scrap-rapid-covid-pcr-test-requirement-for-india-pakistan-p

  


یہ مضمون شئیر کریں: