سکول ، دفاتر اور عبادت گاہوں کے آہستہ آہستہ معمول پر آنے کے بعد متحدہ عرب امارات کی کوویڈ19 بحالی کی حکمت عملی پر عوامی اعتماد بڑھتا چلا جا رہا ہے۔
وزارت کمیونٹی ڈویلپمنٹ کے ترجمان ناصر الزابی نے کہا کہ حکومت کی جانب سے کورونا وائرس پر قابو پانے کے لیے اٹھائے گئے اقدامات کو عوام کی جانب سے پذیرائی ملی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایک وسیع ویکسینیشن مہم کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو محدود کرنے کی حکومتی کوششوں پر اعتماد کو برقرار رکھنے کے لیے مرکزی حیثیت رکھتی ہے۔ کسی بھی چیلنج سے نمٹنے میں کمیونٹی کا اہم کردار ہوتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ وزارت کی جانب سے کی گئی پولنگ کے مطابق جواب دہندگان کا اعتماد اپریل 2020 میں 25 فیصد سے بڑھ کر رواں سال اگست میں 95 فیصد ہو گیا ہے۔
ترجمان نے بتایا کہ امارات کے کوویڈ19 کی انسداد کوویڈ19 سرگرمیوں سے اطمینان کا اظہار کرنے والوں میں گزشتہ سال اپریل میں 34 فیصد افراد تھے جبکہ یہ تعداد اگست 2021 میں 94 فیصد تک بڑھ گئی ہے۔
وزارت کے سروے سے پتہ چلا ہے کہ 79 فیصد لوگوں نے دفتروں میں عملے کی مکمل واپسی کی حمایت کی ہے جبکہ 90 فیصد نے مساجد کو نمازیوں کے لئے کھولنے کی حمایت کی اور 73 فیصد نے کلاس رومز میں طلباء کی فیزیکل واپسی کی حمایت کی۔
متحدہ عرب امارات نے آہستہ آہستہ اسکولوں ، کاروباروں اور عبادت گاہوں کو کوویڈ19 حفاظتی اقدامات کے مطابق کھلنے کی اجازت دی ہے تاکہ معیشت کو مستحکم کیا جاسکے اور وباء کی وجہ سے 18 ماہ کی رکاوٹ کے بعد معمول کا احساس بحال ہو سکے۔
انہوں نے بتایا کہ متحدہ عرب امارات نے ایک قومی مہم کے ذریعے تمام عمر کے گروپوں کو ویکسین فراہم کی جس میں بزرگ شہریوں اور عزم کے لوگوں کو ترجیح دی گئی۔
انہوں نے کہا کہ اس ترجیح کو سکول کے طلباء تک بڑھایا گیا ہے تاکہ سب کے لیے محفوظ اور موثر ویکسینیشن کو یقینی بنایا جا سکے۔
اب تک کوویڈ19 ویکسین کی 19 ملین سے زیادہ خوراکیں عوام کو دی گئی ہیں جبکہ 90.8 فیصد آبادی کو ایک خوراک اور 79.63 فیصد کو مکمل ویکسین دے دی گئی ہے۔
متحدہ عرب امارات میں جیسے جیسے ویکسینیشن کی شرح میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے ، روزانہ کورونا کیسز کی تعداد کم ہوتی جارہی ہے۔ منگل کے روز ، متحدہ عرب امارات میں 617 نئے کیس ریکارڈ کئے گئے جو ایک سال کے دوران سب سے کم ترین تعداد ہے۔
انہوں نے بتایا کہ موسم گرما کے مہینوں میں کورونا کیسز میں کمی آئی ہے۔