متحدہ عرب امارات کے صحت حکام کی ذیابیطس کا عالمی دن منانے کے لیے دنیا بھر میں شرکت

متحدہ عرب امارات کے صحت حکام کی ذیابیطس کا عالمی دن منانے کے لیے دنیا بھر میں شرکت


  متحدہ عرب امارات میں صحت حکام ذیابیطس کے عالمی دن کو منانے کے لئے دنیا کے ساتھ شامل ہو گئے ہیں جس کا اہتمام معروف عالمی ہیلتھ کئیر کمپنی "نووو نورڈسک" نے ڈنمارک کے سفارت خانے کے تعاون سے کیا ہے۔ 

 

 ڈاون ٹاؤن دبئی کے برج پلازہ میں منعقد ہونے والے اس پروگرام میں متحدہ عرب امارات کی جانب سے ذیابیطس کے مریضوں کو فراہم کی جانے والی صحت خدمات کو اجاگر کیا گیا اور مستقبل کے اقدامات اور ٹیکنالوجیز پر روشنی ڈالی گئی جس سے ملک میں ذیابیطس کے علاج اور روک تھام کے طریقوں کو آگے بڑھانے اور قومی ذیابیطس انڈیکس کے نتائج کو بہتر بنانے میں مدد ملے گی۔  

 

 اس تقریب کے دوران برج خلیفہ کو ذیابیطس کی عالمی علامت (لوگو) سے روشن کیا گیا۔

 

 میٹنگ کے دوران، مقامی صحت حکام اور اسٹریٹجک شراکت داروں نے اپنے تعاون کو مضبوط بنانے، ذیابیطس کے بارے میں عوامی بیداری بڑھانے اور روک تھام کے منصوبے اور اقدامات کے طریقوں کا جائزہ لیا۔

 

 یہ بہترین وقت ہے کہ تمام اسٹیک ہولڈرز سے اس بیماری کے پھیلاؤ کو محدود کرنے، کمیونٹی کے معیار زندگی کو بہتر بنانے اور ذیابیطس کے بہتر انتظام کے لیے قومی اور بین الاقوامی پالیسیوں اور حکمت عملیوں پر تبادلہ خیال کرنے، علاج کے نئے طریقے ایجاد کرنے کے لیے اپنی کوششیں تیز کرنے کا مطالبہ کریں۔ 

 

 اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے، نووو نورڈسک کے نائب صدر اور امارات کے جنرل منیجر ماڈز بو لارسن نے کہا کہ ایونٹ میں حصہ لینے والی تمام جماعتیں ایک واضح مقصد رکھتی ہیں۔ اس کا مقصد ذیابیطس سے نمٹنے کے لیے تعاون کو مضبوط کرنا، مثبت تبدیلی لانا، صحت کی دیکھ بھال کی خدمات تک لوگوں کی رسائی کو بہتر بنانا اور ان کے معیار زندگی کو بہتر بنانا ہے۔

 

بو لارسن نے ذیابیطس کے خلاف جنگ میں متحدہ عرب امارات کی جانب سے کئے گئے نمایاں سنگ میل کی تعریف کی۔ انہوں نے کہا کہ اگر امارات کی مستقل کوششیں، جدید اقدامات کا آغاز،ل اور عالمی معیار کی صحت اور علاج کی فراہمی نہ ہوتی تو ایسا ممکن نا ہوتا۔

 

 اس تقریب کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے، متحدہ عرب امارات میں ڈنمارک کے سفیر، فرانز-مائیکل سکجولڈ میلبن نے تمام اسٹیک ہولڈرز پر زور دیا کہ وہ ذیابیطس سے لڑنے کے لیے اپنی کوششیں تیز کریں۔ سفیر نے کہا کہ ڈنمارک اور متحدہ عرب امارات میں صحت حکام اپنی پوری کوشش کر رہے ہیں اور ذیابیطس کے مریضوں کی زندگیوں کو بچانے اور صحت کی مختلف خدمات تک ان کی رسائی کو بہتر بنانے کے لیے جدید علاج متعارف کراتے ہوئے صحیح سمت میں آگے بڑھ رہے ہیں۔

 

انہوں نے اس تقریب میں شرکت کرنے پر اپنی خوشی کا اظہار کیا جو کہ انسولین کی دریافت کی 100 ویں سالگرہ کے موقع پر منعقد کی گئی ہے۔ اس موقع پر مسلسل تحقیق کرنے اور نئے علاج کے حل کے ساتھ آنے کے لیے اضافی میل طے کرنے کی ضرورت کو اجاگر کیا گیا جو کہ انسولین کے خلاف جنگ میں مدد کر سکتے ہیں۔

 

 انہوں نے پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ اور مریضوں اور ان کے اہل خانہ کے ساتھ مل کر کام کرنے کی اہمیت پر بھی زور دیا تاکہ کامیاب علاج کو یقینی بنایا جا سکے۔

 

 اپنے بیان میں، شعبہ صحت عامہ کے اسسٹنٹ انڈر سیکریٹری ڈاکٹر حسین عبدالرحمٰن الرند نے کہا کہ وزارت صحت و روک تھام ذیابیطس کے شکار لوگوں کو بہترین علاج کی خدمات فراہم کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑے گی اور اس کو کم کرنے کی بھرپور کوشش کرے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ ذیابیطس کو وزارت کے اقدامات اور پروگراموں میں اولین ترجیح دی جا رہی ہے۔

 

اسسٹنٹ انڈر سیکرٹری برائے ہیلتھ ریگولیٹری سیکٹر ڈاکٹر امین حسین العمیری نے اس تقریب کی اہمیت پر زور دیا جس نے نامور مقررین اور سامعین کو ایک عظیم مشترکہ مقصد کے ساتھ اکٹھا کیا۔ ڈاکٹر امین حسین العمیری نےہے کہا کہ مقامی صحت حکام متحدہ عرب امارات کے لوگوں کی صحت کے تحفظ اور جامع اور ممتاز صحت کی خدمات فراہم کرنے کے لیے ملک کے احتیاطی نظام کو تیار کرنے کی ہر ممکن کوشش کر رہے ہیں۔ ان کی تمام کوششوں کی بدولت متحدہ عرب امارات میں ذیابیطس کا پھیلاؤ 2010 میں 18.9 فیصد سے کم ہو کر 2018 میں 11.8 فیصد رہ گیا ہے۔

 

 انہوں نے مزید کہا کہ متحدہ عرب امارات جدید ادویات اور آلات استعمال کرنے والے اولین ممالک میں سے ایک ہے۔ متحدہ عرب امارات کی مارکیٹ میں داخل ہونے والی ایسی مصنوعات نے ذیابیطس کے شکار افراد کو اپنی حالت کو بہتر طریقے سے سنبھالنے اور اپنے معیار زندگی کو بہتر بنانے کا موقع فراہم کیا ہے۔ 

 

 ایمریٹس ہیلتھ سروسز (ای ایچ ایس) کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر یوسف محمد السرکل نے تصدیق کی کہ متحدہ عرب امارات نظام صحت کی نگہداشت اور علاج کی جدید خدمات فراہم کرنے اور سمارٹ ڈیجیٹل حل متعارف کرانے میں اپنی منفرد کارکردگی کی وجہ سے نمایاں ہے جو کہ ذبابیطس کے مریضوں کی بڑھتی ہوئی ضروریات کو اچھی طرح سے پورا کرتا ہے۔ 

 

انہوں نے کہا کہ آج جب ہم ذیابیطس کا عالمی دن منانے میں دنیا کے ساتھ شامل ہوئے ہیں، ہمیں پہلے سے زیادہ یہ بات ذہن نشین کر لینی چاہیے کہ دائمی بیماری، جو ہر عمر کے انسانوں کو متاثر کرتی ہے، صحت، سماجی اور معاشی بوجھ کی نمائندگی کرتی ہے۔ ہم اس معاملے میں اپنی مکمل حمایت کی تصدیق کرتے ہیں۔ تمام افراد کی صحت کو بہتر بنانے، صحت مند طرز زندگی کو فروغ دینے، علاج اور پروموشنل خدمات فراہم کرنے کے لیے کی جانے والی کثیر الجہتی کوششوں کے لیے اور اس لیے ہم اس کا مقابلہ کرنے کے لیے تمام ضروری اقدامات کرنے کے اپنے عزم کی تجدید بھی کرتے ہیں۔

 

ذیابیطس کے خلاف جنگ میں صحت مند طرز زندگی اپنانے کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے، ابوظہبی پبلک ہیلتھ سینٹر کے ڈائریکٹر جنرل مطار سعید راشد النعیمی نے کہا کہ ابوظہبی پبلک ہیلتھ سینٹر ذیابیطس سے نمٹنے کے لیے جاری کوششوں کی حمایت میں اپنا بھرپور کردار ادا کر رہا ہے۔

 

 دبئی ہیلتھ کیئر کارپوریشن کے سی ای او ڈاکٹر یونس محمد امین کاظم نے کہا ہے کہ دبئی ہیلتھ اتھارٹی نے ایک کثیر الجہتی مضبوط حکمت عملی تیار کی ہے جس میں بیماری روک تھام سے لے کر آرٹیفیشل انٹیلیجینس ٹیکنالوجی اور ٹیلی میڈیسن کے استعمال تک کے تمام پہلوؤں کا احاطہ کیا گیا ہے اور ساتھ ہی اس کی وجہ سے ذیابیطس ٹائپ 2 کو روکنا شامل ہے۔ 

 

ہم نے خطرات کو کم کرنے کے لیے سالوں کے دوران کئی پالیسیاں نافذ کیں اور صحت کے لیے معاون ماحول بنایا ہے۔ ہمارے پاس اینڈو کرائنولوجی اور پیڈیاٹرک اینڈو کرائنولوجی بھی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ دبئی ہسپتال میں یونٹس ہیں اور ہمارے پاس دبئی کا ایک وقف شدہ ذیابیطس سنٹر ہے جو کثیر الشعبہ ذیابیطس ہیلتھ کئیر کا اعلیٰ ترین معیار فراہم کرتا ہے۔

 

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ڈی ایچ اے کا مقصد ذیابیطس کی دیکھ بھال کا اعلیٰ ترین معیار فراہم کرنا ہے جبکہ ایک صحت مند اور خوش کن کمیونٹی کو یقینی بنانے کے لیے روک تھام اور صحت مند طرز زندگی پر توجہ مرکوز کرنا ہے۔ 

 

 

 چیئر وومن اور سی ای او لینڈ مارک گروپ، رینوکا جگتیانی نے کہا ہے کہ لینڈ مارک گروپ میں، ڈرائیونگ ذیابیطس کے بارے میں آگاہی ہمارے دلوں کے بہت قریب ہے۔

 

انسولین کی دریافت نے اس دائمی بیماری کے علاج کے طریقے کو بدل دیا ہے۔ انسولین کی دریافت کے 100 سال کی یاد میں نووو نورڈسک کے ساتھ ہماری اسٹریٹجک شراکت داری آگاہی بڑھانے اور ذیابیطس کی تحقیق اور علاج میں تعاون کرنے کے ہمارے مشترکہ مقصد کو ظاہر کرتی ہے۔ 

 

 جی42 ہیلتھ کیئر کے سی ای او آشیش کوشی نے جی42 ہیلتھ کیئر کی دائمی بیماریوں کے انتظام کے لیے جدید علاج اور آرٹیفیشل انٹیلیجینس کے زریعے پائیدار حل تیار کرنے کے عزم پر زور دیا ہے۔


یہ مضمون شئیر کریں: