نیشنل ایمرجنسی کرائسز اینڈ ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این سی ای ایم اے) کے سرکاری ترجمان ڈاکٹر طاہر الامری نے گھروں میں تقریبات ، اجتماعات ، شادیوں اور جنازوں کی میزبانی اور کاروباری چارٹر پروازوں پر پابندیوں سے متعلق پروٹوکول کو اپ ڈیٹ کرنے کا اعلان کیا ہے۔
کوویڈ19 کے حوالے سے متحدہ عرب امارات کی حکومت کی میڈیا بریفنگ کے دوران ، ڈاکٹر الامری نے کہا کہ کورونا وائرس کے دو سالوں کے دوران ، متحدہ عرب امارات نے تمام پیدا ہونے والے چیلنجوں پر قابو پانے میں کامیابی حاصل کی ہے اور بدترین حالات کو سنبھالنے کے لئے اپنی صلاحیت اور تیاری کو ثابت کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ متحدہ عرب امارات کا کرائسز مینجمنٹ ماڈل ایک مثال بن گیا ہے اور اسے خطرات سے بچنے کے لیے فعال اقدامات کرنے کا ایک منفرد تجربہ سمجھا جاتا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ متحدہ عرب امارات کا شعبہ صحت کوویڈ19 کے خلاف حاصل شدہ استثنیٰ حاصل کرنے کے لیے اپنی کوششیں جاری رکھے ہوئے ہے جس کے نتیجے میں 96.45 فیصد آبادی کو پہلی خوراک مل چکی ہے اور 86.45 فیصد آبادی کو مکمل ویکسین دے دی گئی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ ہمیں قومی کوششوں کی حمایت میں کمیونٹی کے کردار پر فخر ہے بالخصوص متحدہ عرب امارات کی ٹیسٹنگ کی حکمت عملی کی کامیابی میں عوام کا کردار قابل تعریف ہے جس کی بدولت ہم ملک بھر میں 90 ملین ٹیسٹوں تک پہنچنے کے قریب ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم عوام کو یقین دلاتے ہیں کہ متحدہ عرب امارات کوویڈ19 کی نگرانی جاری رکھے ہوئے ہے جس کا مقصد حاصل شدہ استثنیٰ کو بڑھانا اور عوام کی حفاظت کو یقینی بنانا ہے۔
ڈاکٹر الامری نے بتایا کہ گھر کے اجتماعات ، شادیوں اور آخری رسومات کے نئے پروٹوکول میں اس طرح کی سرگرمیوں کے لیے 80 فیصد کی گنجائش اور 60 افراد سے زیادہ کی حاضری کی حد مقرر کی گئی ہے جبکہ اس حد کے علاوہ 10 اضافی افراد بطور سروس سٹاف شامل ہو سکتے ہیں۔
ایسے حاضرین جنہوں نے 14 دن سے زیادہ پہلے ویکسین حاصل کی ہے ، انہیں شرکت کی اجازت ہے بشرطیکہ الہوسن ایپلی کیشن پر وہ گرین پاس رکھتے ہوں اور اہل ہونے کی صورت میں تیسری خوراک اور دیگر متعلقہ پروٹوکول کو فاکو کرتے ہوں۔
انہوں نے مزید کہا کہ تمام شرکاء کو ایونٹ کی تاریخ سے 48 گھنٹے سے بھی کم عرصے پہلے کیے گئے پی سی آر ٹیسٹوں کے منفی نتائج فراہم کرنا ہوں گے۔
پروٹوکول میں متعدد حفاظتی اقدامات بھی شامل ہیں جن کا مقصد حاضرین کی حفاظت کو یقینی بنانا ہے جن میں درجہ حرارت چیک کرنا ، چہرے پر ماسک پہننا ، صفائی ستھرائی رکھنا، زیادہ بھیڑ سے بچنے کے لئے داخلی اور خارجی سرگرمیوں کو منظم کرنے کے لیے رکاوٹوں کا استعمال کرنا شامل ہے۔
ہم حاضرین سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ ہاتھ نہ ملائیں اور ہر وقت 1.5 میٹر کا جسمانی فاصلہ رکھیں جبکہ ایک ہی میز پر زیادہ سے زیادہ 10 افراد کو بیٹھنے کی اجازت ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ آہستہ آہستہ معمول پر آنے اور این سی ای ایم اے اور جنرل سول ایوی ایشن اتھارٹی (جی سی اے اے) کے ساتھ ہم آہنگی میں ، ہم کاروباری چارٹر پروازوں کے لئے نئے پروٹوکول کا اعلان کرتے ہوئے خوشی محسوس کر رہے ہیں۔
انہوں نے واضح کیا کہ یہ پروٹوکول رہائشی اور آنے والے تاجروں پر محیط ہے جبکہ انہیں آئی سی اے کی ویب سائٹ کے ذریعے اپنی آمد کا اندراج کرنا ہوگا۔ انہوں نے مزید کہا کہ انہیں لازمی طور پر وفاقی اتھارٹی برائے شناخت ، شہریت ، کسٹمز اور بندرگاہوں کی سیکورٹی جانب سے جاری کردہ منظوری اور ویکسینیشن سرٹیفکیٹ کی ایک کاپی پیش کرنا ہو گی۔
متحدہ عرب امارات پہنچنے والے کاروباری افراد کو کیو آر کوڈ والا پی سی آر ٹیسٹ کا منفی نتیجہ بھی پیش کرنا ہوگا جو روانگی سے 48 گھنٹے قبل ہونا لازمی ہے۔
روانگی کے وقت کے چھ گھنٹے کے اندر ائیرہورٹ پر ریپڈ پی سی آر ٹیسٹ کا منفی نتیجہ بھی پیش کرنا ہو گا۔ مزید یہ کہ ، متحدہ عرب امارات پہنچنے پر پی سی آر ٹیسٹ کیا جائے گا ، اور مزید چوتھے اور آٹھویں دن دو ٹیسٹ کئے جائیں گے۔
نئے پروٹوکول میں کاروباری چارٹر پروازوں کی زیادہ سے زیادہ گنجائش کو ختم کر دیا گیا ہے جس سے تمام ویکسین شدہ کاروباری افراد مقررہ ہدایات کے مطابق متحدہ عرب امارات میں داخل ہو سکتے ہیں۔
ڈاکٹر الامری نے مزید کہا کہ ہم اس سلسلے میں تمام قومی کوششوں کو سراہتے ہیں جن کا مقصد کووویڈ19 سے بحالی کو یقینی بنانا ہے اور ہم متعلقہ پروٹوکول پر عمل کرنے پر کمیونٹی کے تمام طبقات کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔
ہم عوام سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ قابل اطلاق ہدایات پر عمل پیرا رہیں جس سے بحالی کا عمل مضبوط ہوگا اور انفیکشن میں مزید کمی آئے گی۔
انہوں نے اختتام میں کہا کہ ہم ہر ایک سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ سرکاری حکام کی طرف سے اعلان کردہ تازہ ترین پروٹوکول پر عمل کریں۔