متحدہ عرب امارات کے عوام کا منگل کو کوویڈ19 کے کیسز کو کم کرنے کے عزم پر شکریہ ادا کیا گیا لیکن کہا گیا کہ تمام جگہوں پر ماسک کے استعمال سمیت دیگر قواعد برقرار رہیں گے۔
حالیہ ہفتوں میں کیسز کی تعداد میں نمایاں کمی واقع ہوئی ہے. جمعرات 21 اکتوبر سے روزانہ کی تعداد 100 سے نیچے آ گئی ہے۔
تاہم، ڈیلٹا، الفا اور گاما کی نئی اقسام کے ساتھ یورپ، امریکہ اور جنوبی افریقہ میں کیسز میں اضافہ ہو رہا ہے۔ نیشنل ایمرجنسی کرائسز اینڈ ڈیزاسٹر مینجمنٹ ایجنسی نے کہا ہے کہ اقدامات اپنی جگہ پر رہیں گے۔
متحدہ عرب امارات کے شعبہ صحت کی سرکاری ترجمان ڈاکٹر نورا الغیثی نے ہفتہ وار کوویڈ 19 بریفنگ کو بتایا کہ ہم آپ سب سےماسک پہننے، سماجی فاصلہ رکھنے اور ہاتھوں کو صاف رکھنے سمیت احتیاطی تدابیر پر عمل درآمد کرنے کا مطالبہ کرتے ہیں کیونکہ اس سے ہم سب کی صحت کا فائدہ ہے۔
یہ تمام اقدامات ایک نئے طرز زندگی کا حصہ چکے ہیں جس کا ہمیں عادی ہونا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ ان اقدامات کی پابندی ایک ضرورت بن گئی ہے۔ خاص طور پر وائرس کی دیگر اقسام جو آج کل پھیل رہی ہیں وہ خطرہ بن کر سامنے آئی ہیں۔
ڈاکٹر نورا الغیثی نے کہا کہ متحدہ عرب امارات کی ویکسینیشن کی اعلی شرح اسے کوویڈ19 سے استثنیٰ کی طرف بڑھنے میں مدد دے رہی ہے۔
دسمبر میں ملک گیر مہم شروع ہونے کے بعد سے کوویڈ19 ویکسین کی 20 ملین سے زیادہ خوراکیں دی جا چکی ہیں۔
منگل تک کے اعداد و شمار کے مطابق، 97.16 فیصد عوام کو ویکسین کی ایک خوراک مل چکی ہے اور 87 فیصد کو مکمل طور پر ویکسین لگائی گئی ہے۔
ڈاکٹر نورا الغیثی نے کہا کہ ہم کمیونٹی کے کوویڈ19 سے استثنیٰ کے قریب تر ہو رہے ہیں جس سے ہمیں کوویڈ19 سے پہلے کے دور میں جانے میں آسانی ملے گی۔ ویکسین نے انفیکشن کی تعداد کو کم کرنے میں بہت اہم کردار ادا کیا ہے۔
ہم آپ سب سے ایک بار پھر مطالبہ کرتے ہیں کہ ہماری حفاظت اور سب کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے بوسٹر شاٹ وصول کریں۔
حکومت نے چھ ماہ سے زیادہ عرصہ پہلے سائنو فارم کی ویکسین لگوانے والے افراد سے بوسٹر ویکسین لگوانے کی درخواست کی ہے جو کہ سائنو فارم یا فائزر ہو سکتی ہے۔
امریکی محققین نے بتایا ہے کہ فائزر بائیو این ٹیک کی دو خوراکیں ہسپتال میں داخلے کی ضرورت کو کم کر دیتی ہیں جبکہ یہ ڈیلٹا ویرینٹ کے خلاف بھی موثر ہے۔