اطالوی وزیر صحت اور جی20 وزرائے صحت کے موجودہ صدر روبرٹو سپرانزا نے کورونا وائرس کا مقابلہ کرنے میں مثالی کوششوں اور عالمی سطح پر کوویڈ19 کے خلاف مؤثر ترین ردعمل دینے پر متحدہ عرب امارات کی تعریف کی ہے۔ دنیا بھر میں سب سے کم اموات اور انفیکشن کی شرح سے متحدہ عرب امارات کی ان کوششوں کی تصدیق ہوتی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس نقطہ نظر نے کمیونٹی کی صحت اور حفاظت کو یقینی بنایا اور مقامی معیشت کی کو برقرار رکھا ہے۔
یہ اعتراف اطالوی وزیر نے اماراتی دورہ کے دوران کیا گیا جس میں ان کے ہمراہ متحدہ عرب امارات میں اطالوی سفیر نکولا لیہنر اور ان کے ساتھ آنے والے وفد نے محکمہ صحت - ابوظہبی کا دورہ کیا۔
محکمہ صحت ابوظہبی کے چیئرمین شیخ عبداللہ بن محمد الحمید، محکمہ کے انڈر سیکریٹری ڈاکٹر جمال محمد الکعبی، ابوظہبی پبلک ہیلتھ سینٹر کے ڈائریکٹر جنرل مطر النعیمی اور محکمہ صحت ابوظہبی اور ابوظہبی پبلک ہیلتھ سینٹر کے متعدد عہدیداروں نے استقبال کیا مہمانوں کا استقبال کیا۔
یہ دورہ علمی گفتگو اور گزشتہ 20 مہینوں کے دوران کوویڈ19 سے جنگ میں شامل مختلف تجربات سے بھرپور تھا۔ دونوں فریقوں نے سائنسی مواقع کا تبادلہ کیا اور وبائی امراض، تحقیق، ٹیکنالوجی اور جدت میں عملی طریقوں سے متعلق تبادلہ خیال کیا۔ انہوں نے احتیاطی ادویات، ٹیلی میڈیسن، بائیوٹیکنالوجی، جینومکس، لائف سائنس اور طبی ٹیکنالوجی کے شعبوں میں مستقبل کی شراکت کا بھی جائزہ لیا۔
شیخ عبداللہ بن محمد الحمید نے کہا کہ متحدہ عرب امارات کی کامیابیاں اماراتی حکومت کے دانشمندانہ فیصلوں کی بدولت ہیں۔ پچھلے 20 ماہ چیلنجوں کے باوجود فائدہ مند تھے۔ اس دورانیہ نے ہمیں بہت سے سبق دئیے۔ ہمیں رابرٹو سپرانزا کا خیرمقدم کرتے ہوئے خوشی ہو رہی ہے جنہوں نے کوویڈ19 سے جنگ میں اپنے تجربے کا اشتراک کیا اور دونوں ممالک کے درمیان شعبہ صحت میں تعاون کے طریقوں کے بارے میں بات کی۔ ہم نے بہت سے مشترکہ چیلنجز پر بات کی اور وسیع تر مفاد کے لیے اس تعاون کو آگے بڑھانے پر اتفاق کیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ابوظہبی کی امارات کو پیش کی جانے والی بین الاقوامی تعریفیں ایک غیر معمولی کوویڈ19 ردعمل ماڈل کے مثبت نتائج کی تصدیق کرتی ہیں۔ ہمیں اپنی بھرپور کوششوں پر فخر ہے جس کی وجہ سے آج اس مقام پر پہنچے ہیں۔ ہم ابوظہبی کی پوزیشن کو مزید مضبوط بنانے کے منتظر ہیں۔
لندن میں مقیم تجزیاتی کنسورشیم، ڈیپ نالج گروپ (ڈی کے جی) کے مطابق،کوویڈ19 سے جنگ میں ابوظہبی دیگر 50 شہروں میں سرفہرست ہے۔ اس وباء کے بعد سے، امارات نے اپنے شہریوں، رہائشیوں اور زائرین کی صحت اور حفاظت کو برقرار رکھنے کے مقصد کے تحت بہتر اقدامات کئے ہیں۔ امارات کے نجی اور سرکاری شعبوں نے شعبہ صحت کی ترقی میں مدد کرنے اور پوری وبا کے دوران ابوظہبی کی معیشت کو مستحکم کرنے کے لیے مشترکہ کوششیں کی ہیں۔
ڈیپ نالج گروپ بحران کو کم کرنے اور ڈیجیٹل خدمات کے انتظام میں حکومت کی کارکردگی کی بنیاد پر شہروں کی درجہ بندی کرتا ہے۔ اس گروپ نے شہر کی معاشی لچک، قرنطینہ کے نظام کی بہتری، اس کے دائرہ کار اور مدت کے ساتھ ساتھ ویکسین کی شرح، ویکسین کی دستیابی اور وصول کنندگان کے فیصد کو دیکھ کر درجہ بندی کی ہے۔
مزید برآں، متحدہ عرب امارات نے کوویڈ19 قومی ویکسینیشن مہم کا آغاز کیا جس کے تحت 90 فیصد سے زیادہ آبادی کو مفت میں ویکسین دی گئی۔ اسی طرح، متحدہ عرب امارات نے عالمی سطح پر سب سے بڑے اور پہلے ویکسین کے کلینیکل ٹرائلز میں سے ایک کی میزبانی کی جس سے ایسے نتائج برآمد ہوئے جو آج دنیا بھر میں سب سے زیادہ استعمال ہونے والی ویکسین کی منظوری کی حمایت کرتے ہیں۔
متحدہ عرب امارات نے دنیا کو ویکسین کی فراہمی کا سب سے مؤثر حل پیش کرنے کے لیے "ہوپ کنسورشیم" کا آغاز کیا ہے۔ کنسورشیم نے11 ماہ قبل اپنے قیام کے بعد سے 65 سے زائد ممالک کو 100 ملین سے زیادہ ویکسین کی خوراکیں فراہم کی ہیں۔