انٹرنیشنل ایئر ٹرانسپورٹ ایسوسی ایشن (آئیاٹا) کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق مختلف پابندیاں ہٹانے کے بعد ہوائی سفر کی مانگ میں اضافہ ہوا ہے۔
آئیاٹا نے حالیہ ہفتوں میں فروخت ہونے والی بین الاقوامی ٹکٹوں میں (2019 کی فروخت کے تناسب سے) 11 فیصد پوائنٹس میں تیزی سے اضافے کی اطلاع دی ہے۔ 8 فروری کے آس پاس کی مدت میں (7 دن کی موونگ ایوریج) فروخت ہونے والے ٹکٹوں کی تعداد 2019 کی اسی مدت کا 49 فیصد رہی تھی۔ 25 جنوری کے آس پاس کی مدت میں (7 دن کی موونگ ایوریج) فروخت ہونے والے ٹکٹوں کی تعداد 2019 کی مدت کا 38 فیصد رہی تھی۔
جنوری اور فروری کے درمیان 11 فیصد پوائنٹ کی بہتری بحران کے شروع ہونے کے بعد سے کسی بھی دو ہفتوں کے عرصے میں اس طرح کا تیز ترین اضافہ ہے۔
ٹکٹوں کی فروخت میں اضافہ اس وقت ہوا جب مزید حکومتوں نے کوویڈ19 سرحدی پابندیوں میں نرمی کا اعلان کیا۔ دنیا کی ٹاپ 50 ہوائی سفری منڈیوں کے لیے سفری پابندیوں کے ایک آئیاٹا سروے میں انکشاف کیا گیا ہے کہ ویکسین شدہ مسافروں کے لیے مختلف فائدوں اور استثنی میں اضافہ سے فائدہ ہوا ہے۔ 18 مارکیٹیں بغیر قرنطینہ یا روانگی سے پہلے کی ٹیسٹنگ کے تقاضوں کے بغیر ویکسین شدہ مسافروں کو آمد کی اجازت دیتی ہیں۔ 28 مارکیٹیں قرنطینہ کی ضروریات کے بغیر ویکسین شدہ مسافروں کے لیے کھلی ہیں (بشمول اوپر بیان کی گئی 18 مارکیٹیں)۔ یہ 2019 کی طلب کا تقریباً 50 فیصد ہے۔ 37 مارکیٹیں (جو 2019 کی طلب کا تقریباً 60 فیصد ہیں) مختلف حالات میں ویکسین شدہ مسافروں کے لیے کھلی ہیں (18 پر کوئی پابندی نہیں، دوسروں کو ٹیسٹنگ یا قرنطینہ یا دونوں کی ضرورت ہے)۔
یہ تعداد دنیا بھر میں اعلان کردہ پابندیوں میں نرمی کی عکاسی کرتی ہے جس میں آسٹریلیا، فرانس، فلپائن، برطانیہ، سوئٹزرلینڈ اور سویڈن شامل ہیں۔
ٹریفک کو معمول پر لانے کی رفتار بڑھ رہی ہے۔ ویکسین شدہ مسافروں میں چند ہفتے پہلے کی نسبت کم پریشانیوں کے ساتھ بہت زیادہ سفر کرنے کی صلاحیت ہے۔ اس سے مسافروں کی بڑھتی ہوئی تعداد کو ٹکٹ خریدنے کا اعتماد مل رہا ہے۔ اور یہ اچھی خبر ہے! اب ہمیں سفری پابندیوں کو ہٹانے میں مزید تیزی لانے کی ضرورت ہے۔ حال ہی میں ہونے والی پیش رفت متاثر کن ہے۔
آئیاٹا کے ڈائریکٹر جنرل ولی والش نے بتایا کہ سرفہرست 50 ٹریول مارکیٹوں میں سے تیرہ اب بھی تمام ویکسین شدہ مسافروں کو آسان رسائی فراہم نہیں کر رہی ہیں جن میں چین، جاپان، روس، انڈونیشیا اور اٹلی جیسی بڑی معیشتیں شامل ہیں۔
آئیاٹا ان لوگوں کے لیے تمام سفری رکاوٹوں (بشمول قرنطینہ اور ٹیسٹنگ) کو دور کرنے کا مطالبہ کرتا ہے جو کہ عالمی ادارہ صحت سے منظور شدہ ویکسین کے ساتھ مکمل طور پر ویکسین شدہ ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سفری پابندیوں کا لوگوں اور معیشتوں پر شدید اثر پڑا ہے۔ تاہم انہوں اس سے وائرس کے پھیلاؤ کو نہیں روکا جا سکا ہے۔ اب ان پابندیوں کو ہٹانے کا وقت ہے کیونکہ ہم ایک ایسی دنیا میں رہنا اور سفر کرنا سیکھ رہے ہیں جس میں مستقبل قریب کے لیے کوویڈ19 خطرات ہوں گے۔ بہت سی حکومتوں نے اسے پہلے ہی تسلیم کر لیا ہے اور پابندیاں ہٹا دی ہیں۔ مزید لوگوں کو ایسا کرنے کی ضرورت ہے۔
Source: وقایہ