بعض جگہوں پر فیس ماسک لازمی نہیں: موہاپ اور نیشنل ایمرجنسی کرائسز اینڈ ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کا اعلان

بعض جگہوں پر فیس ماسک لازمی نہیں: موہاپ اور نیشنل ایمرجنسی کرائسز اینڈ ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کا اعلان

وزارت صحت اور روک تھام (موہاپ) اور نیشنل ایمرجنسی کرائسز اینڈ ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی نے بدھ کے روز اعلان کیا ہے کہ دو میٹر کا محفوظ جسمانی فاصلہ رکھتے ہوئے بعض جگہوں پر فیس ماسک پہننا لازمی نہیں ہے۔ 

 

یہ فیصلہ ملک میں رجسٹرڈ کوویڈ19 کیسز کی تعداد میں نمایاں کمی کے بعد سامنے آیا ہے جس کی بنیادی وجہ ملک بھر میں بڑی تعداد میں ٹیسٹنگ اور ویکسینیشن کی شرح ہے۔

 

 نئے فیصلے کے مطابق ، عوامی مقامات پر ورزش کرتے وقت اور ایک ہی گھر میں رہنے والے افراد کے ساتھ کھلے ساحلوں اور سوئمنگ پولوں میں نجی گاڑیوں میں سفر کرتے وقت چہرے کے ماسک لازمی نہیں ہوں گے۔ چہرے کے ماسک ان لوگوں کے لیے بھی ضروری نہیں ہیں جو بند جگہوں میں اکیلے ہیں یا سیلون اور بیوٹی سینٹرز میں چہرے اور بال کٹوانے کی خدمات کے ساتھ ساتھ طبی مراکز اور کلینکوں میں تشخیصی اور علاج کی خدمات حاصل کرنے آئے ہوں۔ 

 

مقامی حکام کو ایسے مقامات پر نشان لگانا چاہیے "چہرے پر ماسک نا پہنئے" تاکہ پتہ چلے کہ یہاں ماسک نا لگانے اجازت ہے تاہم دو میٹر کی جسمانی دوری پر عمل کرنا لازمی ہے۔ 

 

موہاپ اور نیشنل ایمرجنسی کرائسز اینڈ ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی نے ان جگہوں پر بھی روشنی ڈالی جہاں فیس ماسک پہننا ضروری ہے۔

 

انہوں نے مزید کہا کہ کیسز نے تصدیق کی ہے کہ چہرے کا ماسک وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کا ایک اہم ذریعہ ہے۔ انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ جو لوگ فیس ماسک پہننے والی جگہوں پر اس کی پابندی نہیں کرتے ان پر جرمانہ عائد کیا جائے گا۔ 

 

دونوں اداروں نے احتیاطی تدابیر پر عمل کرنے کی ضرورت پر زور دیا جو متعلقہ حکام کی طرف سے ہدایت کی گئی ہیں تاکہ معاشرے کے تمام افراد کی صحت اور حفاظت کو یقینی بنایا جا سکے۔


یہ مضمون شئیر کریں: