متحدہ عرب امارات کے شعبہ صحت کی سرکاری ترجمان ڈاکٹر فریدہ الہوسانی نے عالمی ادارہ صحت کے ماہرین کے گروپ میں شمولیت اختیار کی ہے جو انفلوئنزا اور وبائی امراض کی تیاری اور اس سے نمٹنے کے لیے عالمی نقطہ نظر کا انتظام کر رہی ہے۔
متعدی امراض کی ماہر ڈاکٹر فریدہ الہوسانی نے 2022 سے 2024 کی مدت کے لیے ڈبلیو ایچ او کے وبائی امراض کی تیاری کے فریم ورک ایڈوائزری گروپ میں شمولیت اختیار کی ہے جس کا اعلان جمعہ کو کیا گیا تھا۔
یہ پہلی اماراتی خاتون رکن ہیں۔
پی آئی پی فریم ورک، مئی 2011 میں بنایا گیا جس کا مقصد انسانی وبائی امکانات کے ساتھ انفلوئنزا وائرس سے متعلق معلومات کے اشتراک کو بہتر بناتا ہے۔ یہ ترقی پذیر ممالک کے لیے ویکسین اور دیگر وبائی امراض سے متعلق رسد تک رسائی کو بھی بڑھاتا ہے۔
رکن ممالک کے 18 ماہرین پر مشتمل مشاورتی گروپ کا بنیادی مقصد پی آئی پی فریم ورک کے نفاذ کی نگرانی کرنا اور تنظیم کے ڈائریکٹر جنرل کو شواہد پر مبنی رپورٹنگ، تشخیص اور سفارشات فراہم کرنا ہے۔
ڈاکٹر فریدہ الہوسانی نے کہا ہے کہ انہیں عالمی وبائی امراض سے نمٹنے اور عالمی سطح پر وبائی امراض کی تیاری کو آگے بڑھانے میں اپنی مہارت کا تعاون کرنے کا موقع ملا ہے۔
ڈاکٹر فریدہ الہوسانی نے کہا ہے کہ میں بین الاقوامی ہیلتھ کئیر کی کوششوں کی حمایت کرنے اور نسلوں کے لیے صحت مند مستقبل کی تعمیر کے لیے دنیا بھر کے شراکت داروں اور ماہرین کے ساتھ مل کر کام کرنے کی منتظر ہوں۔
مرکز کے ڈائریکٹر جنرل ماتر النعیمی نے ڈاکٹر الہوسانی کو وبائی امراض کے بارے میں ملک کے ردعمل کا لازمی جزو قرار دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر فریدہ الہوسانی عالمی اور ڈبلیو ایچ او کی سطح کی سرگرمیوں میں ایک فعال شریک رہی ہیں اور ساتھ ہی عالمی کوویڈ19 وبائی مرض کے خلاف متحدہ عرب امارات کے ردعمل میں ایک اٹوٹ کردار ادا کرتی رہی ہیں. اماراتی خواتین اپنے متعلقہ شعبوں میں بین الاقوامی سطح پر مصروف عمل ہیں۔
Source: دی نیشنل نیوز
Link: