اگر آپ ابوظہبی میں کسی سڑک کے چوراہے پر ہیں اور ابھی آپ کو یہ احساس ہوا ہے کہ آپ کو سیدھا جانے کے بجائے بائیں مڑنا ہے، تو اس لین پر ایک نظر ڈالیں جس میں آپ ہیں۔ اگر آپ بائیں طرف جانے والی لین میں نہیں ہیں، تو بہتر ہے کہ اپنی لین پر چلتے رہیں اور مناسب جگہ سے ٹرن لیں۔
ابوظہبی پولیس کی طرف سے 10 اپریل کو پوسٹ کی گئی ٹریفک سیفٹی ویڈیو میں، گاڑی چلانے والوں کو لین کے نظم و ضبط کا احترام کرنے کا مشورہ دیا گیا تھا اور متنبہ کیا گیا تھا کہ اگر وہ کسی چوراہے کی درمیانی لین پر ہوتے ہوئے بائیں مڑتے ہیں تو انہیں 400 درہم کا جرمانہ کیا جائے گا۔
اگر آپ ابوظہبی میں رہ رہے ہیں یا امارات کا دورہ کر رہے ہیں، تو ان تمام اصولوں کو ذہن میں رکھنا ضروری ہے جن پر آپ کو بطور ڈرائیور عمل کرنے کی ضرورت ہے۔ یہاں سب سے عام ٹریفک خلاف ورزیوں کی تفصیل ہے جو آپ کر سکتے ہیں اور جرمانے اور ٹریفک پوائنٹس کا آپ کو سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
ابوظہبی میں سڑک اور ٹریفک جرمانے: درج ذیل ٹریفک کی خلاف ورزیاں متحدہ عرب امارات کے ٹریفک قانون کا حصہ ہیں جو وزارتی قرارداد نمبر (178) برائے 2017 ٹریفک کنٹرول کے قواعد و ضوابط کے ساتھ ساتھ امارات ابوظہبی میں گاڑیوں کو ضبط کرنے سے متعلق قانون نمبر 5 برائے 2020 کے تحت آتی ہیں:
پہلا۔ ضبط شدہ کار کو چھڑوانے کے لیے 50,000 درہم تک جرمانہ:
ایک کار کو اس وقت ضبط کیا جا سکتا ہے جب کوئی ڈرائیور سرخ بتی کو کراس کرے، سڑک پر خطرناک یا لاپرواہ ہو، غیر مجاز روڈ ریسنگ میں ملوث ہو یا جان بوجھ کر پولیس کار سے ٹکرا جائے۔
مزید برآں، ٹریفک قانون میں جرمانے کے لیے، ابوظہبی پولیس نے ابوظہبی میں گاڑیوں کو ضبط کرنے کے لیے 2020 کے لیے قانون نمبر 5 متعارف کرایا ہے۔ نئے قانون کے مطابق، لاپرواہ ڈرائیوروں کو ابوظہبی میں ٹریفک کے سنگین جرائم پر اپنی کاریں چھڑوانے کے لیے 50,000 درہم تک جرمانہ ادا کرنا پڑے گا۔
ابوظہبی پولیس کے مطابق، گاڑی کو ان حالات میں ضبط کیا جا سکتا ہے جب کوئی ڈرائیور:
• ایک سرخ بتی کراس کرے، سڑک پر خطرناک یا لاپرواہ ہو، مدھم، چھپی ہوئی یا مسخ شدہ لائسنس پلیٹ کے ساتھ گاڑی چلائے
• غیر مجاز روڈ ریسنگ میں ملوث ہو اور
• جان بوجھ کر پولیس کی گاڑی سے ٹکرائے
دوسرا۔ لین ڈسپلن کی پابندی نہ کرنے پر 400 درہم جرمانہ:
چار سو درہم کا جرمانہ ان گاڑیوں پہ عائد کیا جاتا ہے جو سڑکوں اور چوراہوں پر ٹریفک لین کی پابندی نہیں کرتی ہیں۔ جرمانہ ان گاڑیوں پر لاگو ہوتا ہے جو کسی چوراہے پر سیدھی جانے میں ناکام رہتی ہیں یا جب وہ کسی ایسی لین میں ہوتے ہیں جو بائیں موڑ کے لیے نہیں ہوتی ہے۔
تیسرا۔ دائیں طرف سے اوور ٹیکنگ کرنے پر 600 درہم جرمانہ:
لین کی خلاف ورزی کی ایک اور شکل یہ ہے کہ جب کوئی گاڑی دائیں سے دوسری کار کو اوورٹیک کرتی ہے۔ بائیں لین، جسے اوور ٹیکنگ لین بھی کہا جاتا ہے، اگر آپ اپنے سامنے والی کار کو اوور ٹیک کرنا چاہتے ہیں تو استعمال کی جانی چاہیے۔ دائیں سے اوور ٹیک کرنے پر، آپ کو 600 درہم جرمانہ اور چھ ٹریفک بلیک پوائنٹس کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
چوتھا۔ سرخ بتی کراس پڑنے پر ایک ہزار درہم جرمانہ:
خلاف ورزی کرنے والوں کو 1,000 درہم جرمانہ کیا جائے گا اور سرخ بتی کراس کرنے پر 12 ٹریفک بلیک پوائنٹس دیے جائیں گے۔ اس کے علاوہ گاڑی کو 30 دن کے لیے ضبط کیا جائے گا۔ گاڑی کو قید سے چھڑانے کے لیے، خلاف ورزی کرنے والے کو درہم 5,000 ادا کرنا ہوں گے۔ اگر تین ماہ کے اندر گاڑی کو حاصل نا کیا گیا تو اسے نیلام کر دیا جائے گا۔
فروری 2021 میں، ابو ظہبی نے ریڈ لائٹ کراس کرنے پر کل 2,850 گاڑی چلانے والوں کو جرمانہ کیا تھا۔
ہانچواں۔ ڈرائیونگ کے دوران پولیس کی گاڑی کو نقصان پہنچانا:
اگر کوئی گاڑی پولیس کی گاڑی کو نقصان پہنچاتی ہے یا اس سے ٹکرا جاتی ہے، تو انہیں نہ صرف پہنچنے والے نقصان کے اخراجات ادا کرنے ہوں گے بلکہ ان کی گاڑی کو بھی ضبط کر لیا جائے گا۔ خلاف ورزی کرنے والے کو گاڑی چھڑوانے کے لیے 5,000 درہم ادا کرنے ہوں گے۔
چھٹا۔ 10 سال سے کم عمر کے بچوں کو گاڑی کی اگلی سیٹ پر بٹھانے پر 400 درہم جرمانہ:
جن گاڑیوں پہ اگلی سیٹ پر 10 سال سے کم عمر کا بچہ بیٹھا ہے تو انہیں 400 درہم جرمانہ ادا کرنا ہوگا اور اس کے ساتھ ساتھ ان کی گاڑی کو ضبط کیا جائے گا اور اسے تین ماہ کے اندر چھوڑنے کے لیے 5000 درہم ادا کرنا ہوں گے۔
ساتواں۔ ابوظہبی میں تیز رفتاری پر جرمانے:
اگر آپ سڑک کی رفتار کی حد سے تجاوز کرتے ہیں تو آپ کو جو جرمانے کا سامنا کرنا پڑتا ہے اس پر ایک سرسری نظر یہ ہے:
• تیز رفتاری، اچانک جھکاؤ، کافی فاصلہ برقرار رکھنے میں ناکامی یا پیدل چلنے والوں کو ترجیح دینے میں ناکامی کی وجہ سے حادثے کا سبب بننے پر گاڑی ضبط کر لی جائے گی اور گاڑی کو چھڑوانے کے لیے 5,000 درہم ادا کرنے ہوں گے۔
• زیادہ سے زیادہ رفتار کی حد 80 کلومیٹر فی گھنٹہ سے زیادہ کرنے پر 3000 درہم جرمانہ اور بلیک پوائنٹس شامل ہوں گے۔
• زیادہ سے زیادہ رفتار کی حد 60 کلومیٹر فی گھنٹہ سے زیادہ ہونے پر 2000 درہم جرمانہ اور بلیک پوائنٹس شامل ہوں گے۔
• زیادہ سے زیادہ رفتار کی حد 60 کلومیٹر فی گھنٹہ سے زیادہ ہونے پر 1500 درہم جرمانہ اور بلیک پوائنٹس شامل ہوں گے۔
• زیادہ سے زیادہ رفتار کی حد 50 کلومیٹر فی گھنٹہ سے زیادہ ہونے پر 1000 درہم جرمانہ۔
• زیادہ سے زیادہ رفتار کی حد 40 کلومیٹر فی گھنٹہ سے زیادہ ہونے پر 700 درہم جرمانہ۔
• زیادہ سے زیادہ رفتار کی حد 30 کلومیٹر فی گھنٹہ سے زیادہ ہونے پر 600 درہم جرمانہ۔
• زیادہ سے زیادہ رفتار کی حد 20 کلومیٹر فی گھنٹہ سے زیادہ ہونے پر 300 درہم جرمانہ۔
یہاں یہ نوٹ کرنا ضروری ہے کہ ابوظہبی نے 2018 سے 'گریس سپیڈ لمٹ' کو ختم کر دیا ہے۔ رفتار کی ایک رعایتی حد گاڑیوں کو دس کلو میٹر فی گھنٹہ یا بیس کلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے گاڑی چلانے کی اجازت دیتی ہے جو سڑک کے اشاروں پر بتائی گئی رفتار کی حد سے زیادہ ہے۔ تاہم، ابوظہبی میں، اگر آپ کسی بھی طرح سے مقررہ رفتار کی حد سے تجاوز کرتے ہیں، تو آپ کو جرمانے کی اس فہرست کی بنیاد پر جرمانے کا سامنا کرنا پڑے گا۔
آٹھواں۔ ٹیلگیٹنگ:
ٹیلگیٹنگ پر 400 درہم جرمانہ اور چار بلیک پوائنٹس ہوتے ہیں لیکن آپ کی گاڑی بھی ضبط کر لی جائے گی۔ ضبط شدہ گاڑی کو چھڑوانے کی فیس 5,000 درہم ہے۔
ماضی میں، ابوظہبی پولیس نے گاڑیوں کو خبردار کیا ہے کہ ان کے سامنے آنے والی گاڑیوں کو ہراساں کرنا، ان کے قریب قریب پہنچ کر اور انہیں ہیڈلائٹس چمکا کر لین خالی کرنے پر مجبور کرنا، ان کے سامنے ڈرائیور کی توجہ ہٹانے کا باعث بنتا ہے اور خطرہ دوگنا ہو جاتا ہے جو سنگین ٹریفک حادثات کا باعث بنتا ہے۔
نواں۔ پیدل چلنے والوں کو راستہ نہ دینا:
بارہ اپریل، 2022 کو، ابوظہبی پولیس نے بھی گاڑی چلانے والوں کو خبردار کیا کہ پیدل چلنے والوں کو مخصوص کراسنگ پر راستہ نہ دینے پر 500 درہم جرمانہ اور چھ ٹریفک پوائنٹس ہوں گے۔
دسواں۔ شور والی گاڑیوں اور گاڑی کے انجن میں غیر قانونی ترمیم کرنے پر جرمانہ:
شور والی گاڑیاں بہت سے سڑک استعمال کرنے والوں کے لیے پریشان کن ہوتی ہیں اور گاڑی چلانے والوں کو گاڑی کے انجن میں غیر قانونی ترمیم کرتے ہوئے تیز آواز پیدا کرنے پر 2,000 درہم جرمانہ اور 12 بلیک پوائنٹس کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
بغیر لائسنس کے گاڑی کے انجن یا چیسس میں تبدیلیاں کرنے کی خلاف ورزی پر اسے ضبط کر لیا جائے گا اور گاڑی کو چھڑوانے کے لیے مالک کو تین ماہ کے اندر 10,000 درہم ادا کرنے ہوں گے۔
گیارہواں۔ بغیر لائسنس کے ڈرائیونگ:
یہ ایک ایسا جرمانہ ہے جس سے نہ صرف آپ کو 5,000 درہم جرمانہ ہو گا بلکہ آپ کو تین ماہ قید کی سزا بھی ہو سکتی ہے۔ وفاقی ٹریفک قانون کے آرٹیکل 51 میں کہا گیا ہے کہ گاڑی چلانے والے کو تین ماہ سے زیادہ کی مدت کے لیے حراست اور/یا کم از کم 5,000 درہم جرمانے کی سزا دی جائے گی۔
بارہواں۔ گاڑی چلاتے وقت سڑک پر کوڑا کرکٹ پھینکنا:
کیا اپنی گاڑی سے سوڈا کا کین یا چپس کا پیکٹ پھینک رہے ہیں؟ دوبارہ سوچیں، کیونکہ آپ کو چھ بلیک پوائنٹس کے ساتھ 1,000 درہم جرمانے کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ آپ کو عوامی مقامات پر کوڑا کرکٹ پھینکنے کے لیے اضافی میونسپل جرمانے کا سامنا بھی کرنا پڑ سکتا ہے۔
تیرہواں: گاڑی کی میعاد ختم ہونے والی رجسٹریشن کے ساتھ گاڑی چلانا:
گاڑی کی میعاد ختم ہونے والی رجسٹریشن کے ساتھ گاڑی چلانے پر 500 درہم جرمانہ اور چار بلیک پوائنٹس کے ساتھ ساتھ گاڑی کو ضبط کیا جا سکتا ہے۔
چودہواں: سیٹ بیلٹ نہ پہننا:
ڈرائیونگ کے دوران سیٹ بلٹ نا باندھنے پر 400 درہم جرمانہ اور چار بلیک پوائنٹس ہوں گے۔ یہ ان مسافروں پر بھی لاگو ہوتا ہے جن کے پاس سیٹ بیلٹ نہیں ہے۔
پندرھواں: ڈرائیونگ کے دوران موبائل فون استعمال کرنے پر جرمانہ: اگر آپ ڈرائیونگ کے دوران اپنے پیغامات یا ای میلز کے ذریعے سکرول کرنے میں مصروف ہیں، تو آپ پر 800 درہم جرمانہ اور چار بلیک پوائنٹس ہو سکتے ہیں۔ یہی جرمانہ مشغول ڈرائیونگ کے دیگر واقعات پر بھی لاگو ہوتا ہے۔
سولہواں: گاڑی کو اچانک موڑنا:
ڈرائیونگ کے دوران اچانک مڑ جانے پر 1,000 درہم جرمانہ اور چار بلیک ٹریفک پوائنٹس ہیں۔ اس کے علاوہ، گاڑی کو ضبط کر لیا جائے گا اور گاڑی چلانے والے کو گاڑی چھڑوانے کے لیے 5,000 درہم ادا کرنا ہوں گے۔ اگر تین ماہ کے اندر تمام جرمانے ادا نہ کیے گئے تو گاڑی نیلام کر دی جائے گی۔
سترہواں۔ نمبر پلیٹ بلاک کرنے پر جرمانہ:
اگر آپ نے اپنی کار کے ساتھ پٹا باندھا ہے یا اپنی گاڑی کے ساتھ اضافی اشیاء جوڑ دی ہیں، تو ہو سکتا ہے آپ اپنی نمبر پلیٹ کو بلاک کر رہے ہوں۔ گاڑی کی نمبر پلیٹ بلاک کرنے پر 400 درہم جرمانہ ہو سکتا ہے۔ ابوظہبی پولیس کے مطابق، 2021 کے پہلے چھ مہینوں میں کم از کم 5,1777 گاڑیوں کو اپنی لائسنس پلیٹ کو دیکھنے سے روکنے پر جرمانہ کیا گیا۔
دوسری جانب بغیر نمبر پلیٹ کے گاڑی چلانے پر 3000 درہم جرمانہ، 23 بلیک پوائنٹس اور گاڑی کو 90 دنوں کے لیے ضبط کرنے سمیت سخت سزائیں دی جا سکتی ہیں۔
اٹھارہواں: اسکول بسوں کو روکنے میں ناکامی۔
متحدہ عرب امارات کی سڑکوں پر بچوں کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے، جو گاڑی چلانے والے اسکول بسوں کے اسکول جانے والے اور بسوں میں داخل ہونے والے بچوں کے لیے 'اسٹاپ' کا نشان بلند کرنے پر رکنے میں ناکام رہتے ہیں ان پر 1,000 درہم جرمانہ اور 10 ٹریفک بلیک پوائنٹس شامل ہوں گے۔