سیکڑوں ابوظہبی کے رہائشیوں نے 'انٹرنیشنل آٹزم اکسیپٹینس منتھ' کے موقع پر واک میں شرکت کی ہے۔ اس واک میں 800 سے زیادہ لوگوں نے شرکت کی جنہوں نے حدیریت ہیریٹیج ٹریل سے 2.5 کلومیٹر کا فاصلہ طے کیا۔
اسپیشل اولمپکس یو اے ای کے نیشنل ڈائریکٹر طلال الہاشمی نے کہا ہے کہ یہ اہم موقع آٹزم میں مبتلا افراد سے متعلق بیداری سے ان کو قبول کرنے کی طرف تبدیلی کی عکاسی کے لئے تیار کیا گیا ہے۔
آٹزم افراد کو قبول کرنے کا مطلب ہے کہ انہیں بھی گلے سے لگایا جائے اور انہیں ترقی کی منازل طے کرنے کے مساوی مواقع فراہم کئے جائیں تا کہ وہ دوسرے لوگوں سے تعلق کا تجربہ کر سکیں اور یہ وہ کام ہے جو ہمیں کرنے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس تقریب میں آٹزم کے شکار لوگوں کی شراکت، تنوع اور انفرادیت کو بھی منایا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے لیے یہ بہت ضروری ہے کہ نہ صرف ان کی شمولیت کے لیے کوشش کریں بلکہ انھیں یہ جاننے کے لئے بھی قبول کریں کہ وہ کون ہیں اور ان کے اختلافات پر خوش ہوں۔ آٹسٹک افراد کے پاس ہمیں سکھانے کے لیے بہت کچھ ہوتا ہے اور ایک ساتھ چلنا ہمیں یہ ظاہر کرتا ہے کہ ہر کوئی آگے بڑھ سکتا ہے اور اپنے طریقے سے اپنا حصہ ڈال سکتا ہے۔
اس تقریب کا اہتمام اسپیشل اولمپکس یو اے ای نے محمد بن راشد سینٹر فار اسپیشل ایجوکیشن، ایمریٹس کالج فار ایڈوانسڈ ایجوکیشن اور ایمریٹس آٹزم سوسائٹی کے اشتراک سے کیا تھا جس میں شیخ محمد بن خلیفہ نے شرکت کی۔
سورس: خلیج ٹائمز
لنک: