وزارت صحت و روک تھام (موہاپ) نے صحت حکام کے تعاون سے 5 سے 11 سال کی عمر کے بچوں کے لیے فائزر کوویڈ19 ویکسین فراہم کرنا شروع کر دی ہے۔ ویکسین کی دو خوراکیں دی جاتی ہیں جبکہ دوسری خوراک پہلی خوراک کے تین ہفتے بعد دی جاتی ہے۔
یہ اقدام متحدہ عرب امارات کے کوویڈ19 کے بعد بحالی کے منصوبے کا حصہ ہے اور اس کا مقصد معاشرے کی صحت اور حفاظت کو یقینی بنانا ہے۔
ایک بیان میں، وزارت نے کہا ہے کہ یہ ویکسین رضاکارانہ ہے اور لازمی نہیں ہے۔ کلینیکل شواہد کی بنیاد پر کیے گئے فیصلے اور عالمی اور مقامی طور پر کی جانے والی سخت ٹیسٹنگ کی نشاندہی کرتے ہوئے، یہ فیصلہ منظور شدہ بین الاقوامی ضوابط کی تعمیل کرتا ہے۔
وزارت نے اس بات کا اعادہ کیا کہ ویکسین محفوظ اور موثر ہے اور معاشرے کی حفاظت اور قوت مدافعت کو بڑھانے، پیچیدگیوں کو روکنے، ہسپتال میں داخل ہونے یا آئی سی یو کی ضرورت کو محدود کرنے کے لیے ایک بہترین ٹول ہے خاص طور پر کورونا کی نئی اقسام کے خلاف بہترین تحفظ ہے۔
وزارت صحت میں پبلک ہیلتھ سیکٹر کے اسسٹنٹ انڈر سیکرٹری ڈاکٹر حسین عبدالرحمٰن الرند نے کہا ہے کہ فائزر ویکسین کے کلینیکل ٹرائلز میں بچوں کے لیے حفاظت اور تاثیر کو ثابت کیا گیا ہے۔
کئی دہائیوں سے، دنیا بھر کے بچے مختلف بیماریوں اور وائرسوں کے خلاف محفوظ ویکسین حاصل کر رہے ہیں، اور کوویڈ19 کی ویکسین، بشمول فائزر، ان ویکسین سے مختلف نہیں ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ فیصلہ کوویڈ19 سے بحالی اور معاشرے کے وسیع تر مفاد کے پیش نظر کیا گیا ہے۔ والدین پر زور دیا گیا ہے کہ وہ اپنے بچوں کو ویکسین لگوانے کے لیے ویکسین مراکز کا دورہ کریں۔
انہوں نے واضح کیا کہ بچوں کو ویکسین لگوانے سے ان کی حفاظت ہوگی اور ان کے آس پاس کے لوگوں خصوصاً بوڑھوں کی صحت کا تحفظ ہوگا اور ساتھ ہی اس وائرس کے پھیلاؤ کو محدود کرنے کے لیے ضروری قوت مدافعت حاصل ہوگی۔
یہ پروگرام متحدہ عرب امارات کے بحالی کے منصوبے کے مطابق ہے جس کا مقصد 100 فیصد اہل گروپوں کو ویکسین لگانا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ متحدہ عرب امارات میں ویکسینیشن مہم تیز ترین مہموں میں سے ایک ہے جو کہ متحدہ عرب امارات کے لیے ایک اہم کامیابی ہے جس سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ یہ سب سے اہم کامیاب عالمی ماڈلز میں سے ایک ہے۔