تمام اسکول اور یونیورسٹیاں اگلے سال جنوری سے سو فیصد صلاحیت پر واپس آجائیں گی تاہم انہیں کوویڈ19 کے حفاظتی اقدامات پر عمل کرنا ہو گا۔
یہ اعلان منگل کو ہفتہ وار کوویڈ19 بریفنگ میں کیا گیا ہے۔
حکام نے سفارش کی ہے کہ تمام اہل اساتذہ، معاون عملہ، اور شاگردوں کو کوویڈ19 ویکسین کی تیسری بوسٹر خوراک بھی لیں تاکہ نئی اقسام سے تحفظ حاصل کیا جا سکے۔
حکومتی ترجمان نے بریفنگ دی کہ ہم نے پہلی مدت کے دوران ہونے والی پیشرفت کا مطالعہ کیا ہے۔ تمام اسکولوں نے طلباء کی محفوظ واپسی کو یقینی بنانے کے لیے احتیاطی تدابیر کی تعمیل کی ہے۔
ملک میں روزانہ کیسز کی تعداد میں بھی تیزی سے کمی آئی ہے لہذا تمام طلباء اور طالب علموں کا جنوری میں کلاس روم میں واپس آنا محفوظ ہے۔
ہم انتظامی اور تدریسی عملے کی کوششوں کی تعریف کرتے ہیں جنہوں نے کوویڈ19 سے متعلقہ حفاظتی طریقہ کار پر عمل کیا ہے جس کا مقصد تعلیمی اداروں میں ہر ایک کی صحت اور حفاظت کو یقینی بنانا ہے۔
اسکول بسیں سو 100 فیصد صلاحیت سے چل سکتی ہیں لیکن آپریٹرز کو یقینی بنانا چاہیے کہ بورڈ پر موجود عملہ اور شاگرد ماسک پہنیں اور مناسب وینٹیلیشن ہو۔
میڈیکل ٹیسٹ اسکولوں میں قواعد و ضوابط کے مطابق کیے جائیں گے۔
حفاظتی اقدامات کی تعمیل کرتے ہوئے اسکول تقریبات کی میزبانی بھی کر سکتے ہیں اور والدین کو مدعو کیا جا سکتا ہے۔ والدین کا اپنی الہوسن ایپ پر 'ای' اسٹیٹس ہونا چاہیے اور 96 گھنٹوں کے اندر کئے گئے پی سی آر ٹیسٹ کا منفی نتیجہ بھی ہونا چاہیے۔
تمام طالب علموں کو یونیورسٹی کے ہاسٹلری میں داخل ہونے کے لیے ویکسین لگوانا ہو گی۔ وہ لوگ جو طبی طور پر ویکسین سے استثنی رکھتے ہین انہیں ہر ہفتے منفی کوویڈ19 ٹیسٹ کا نتیجہ پیش کرنا ہو گا۔
ترجمان نے بتایا کہ مجاز حکام کے ذریعہ اور وزارت تعلیم کے تعاون سے احتیاطی تدابیر کے اطلاق کو یقینی بنانے کے لیے ریاستی سطح پر تمام تعلیمی مراکز کی نگرانی کی جائے گی۔
یاد رہے کہ دبئی کے پرائیوٹ اسکولوں نے 3 اکتوبر کو فاصلاتی تعلیم ختم کردی تھی اور شارجہ میں اسکول پہلے ہی 100 فیصد صلاحیت کے ساتھ کام کر رہے ہیں