متحدہ عرب امارات کی وزارت صحت و روک تھام (موہاپ) نے گزشتہ 11 سالوں میں فارمیسیوں میں ادویات کی قیمتوں کو کم کرنے کے لیے نو سے زیادہ اقدامات شروع کیے ہیں۔
ایک اعلیٰ سرکاری اہلکار نے فیڈرل نیشنل کونسل (ایف این سی) کو بتایا کہ حکومت نے کچھ ادویات کی اصل قیمت کے 78 فیصد بھی رعایت دی ہے۔
منگل کی شام ایف این سی کے اجلاس میں، موہاپ کے وزیر عبدالرحمٰن بن محمد ال اویس نے کہا ہے کہ جب سے میں نے 2011 میں موہاپ کی ذمہ داری سنبھالی تھی، ہم نے یکم جولائی 2011 کو ایک اقدام شروع کیا جس میں قیمتوں میں کمی بھی شامل تھی۔ 565 اقسام کی دوائیوں پر 5 سے 60 فیصد تک رعایت دی گئی۔ جنوری 2012 کے آغاز میں، 115 ادویات کی قیمتوں میں رعایتی شرحوں کے ساتھ 5 فیصد سے 50 فیصد تک کمی کی گئی۔
یہ انکشاف عبد الرحمن بن محمد فارمیسیوں نے دائمی بیماریوں کے لیے ادویات کی قیمتوں کے بارے میں ایف این سی کے رکن محمد عیسیٰ الکشف کے سوال کے جواب میں کیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ یکم جون 2013 کو 6,791 اقسام کی جدید اور اسی طرح کی ادویات کی قیمتیں 5 فیصد سے کم کرکے 60 فیصد کر دی گئیں۔ 2014 کے آغاز میں 207 ادویات کی قیمتوں میں کمی کی گئی تھی جس میں 5 سے 60 فیصد تک رعایت کر دی گئی تھی۔
یکم فروری 2015 کو 280 اقسام کی جدید ادویات کی قیمتوں میں 5 سے 60 فیصد کی رعایتی شرح کے ساتھ کمی کی گئی۔ جنوری 2016 کے آغاز میں 142 ادویات کی قیمتوں میں 5 سے 50 فیصد کی رعایتی شرح کے ساتھ کمی کی گئی اور ستمبر میں 657 اقسام کی ادویات کی قیمتوں میں اسی طرح کی رعایتی شرح کے ساتھ کمی کی گئی۔
انہوں نے بتایا کہ وزارت نے مزید 410 اقسام کی دوائیوں کی قیمتوں میں رعایتی شرح کے ساتھ 2 سے 77 فیصد تک کمی کردی ہے۔
جنوری 2020 میں اسی طرح کی 573 اقسام کی دوائیوں کی قیمتوں میں 5 سے 78 فیصد کے درمیان رعایتی شرح پر کمی کی گئی۔
یونیفائیڈ میڈیکل فائل سسٹم 2022 کے آخر تک
منگل کی میٹنگ کے دوران، عبدالرحمن بن محمد ال اویس نے اس بات کی بھی تصدیق کی کہ سال 2022 کے اختتام تک نیا یونیفائیڈ میڈیکل فائل سسٹم شروع ہو جائے گا جو تمام ہسپتالوں کو منسلک کرے گا اور انہیں مریض کے میڈیکل ریکارڈ تک رسائی کی اجازت دے گا۔
انہوں نے کہا کہ 2022 کے آخر تک تمام سرکاری ہسپتال نئے نظام کے تحت مکمل طور پر منسلک ہو جائیں گے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ موہاپ نے 2020 کے آغاز میں ملک کے تمام سرکاری اسپتالوں میں الیکٹرانک یونیفائیڈ ہیلتھ فائل سسٹم کو لاگو کرنا شروع کر دیا تھا لیکن کوویڈ کے چیلنجوں نے اس عمل میں رکاوٹ ڈالی۔ انہوں نے بتایا کہ کوویڈ19 کے پھیلنے سے پہلے، وزارت نے نئے الیکٹرانک ہیلتھ کیئر پلیٹ فارم کے اندر 10 ملین میڈیکل فائلیں شامل کرنے کا کام مکمل کر لیا تھا۔
نئے نظام کی اہمیت کی وضاحت کرتے ہوئے، وزیر نے نشاندہی کی کہ یونیفائیڈ ڈیجیٹل ہیلتھ پلیٹ فارم مریضوں کے ریکارڈ کے لیے تازہ ترین ڈیٹا فراہم کرے گا جس میں مریض لے سرکاری اور نجی ہسپتالوں کے ڈیٹا جس میں صحت کی تاریخ اور انھیں تجویز کردہ ادویات، لیبارٹری تجزیہ کے نتائج، حوالہ جات، اور مریض کی فائل سے متعلق ہر چیز شامل ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ وہ مصنوعی ذہانت (آرٹیفیشل انٹیلیجینس) میکانزم کا استعمال کر رہے ہیں تاکہ تمام ہسپتالوں (سرکاری اور پرائیویٹ دونوں) کو ایک دوسرے سے منسلک کیا جا سکے تاکہ مریضوں کی معیاری فائل میں مریضوں کی معلومات تک رسائی حاصل کی جا سکے۔
سورس: خلیج ٹائمز