عہدیداروں نے بتایا ہے کہ رواں ماہ متحدہ عرب امارات میں منظور ہونے والی سوٹروویماب ویکسن نے 97 فیصد کوویڈ19 مریضوں کی ایک ہفتے کے اندر صحتیابی میں مدد کی ہے۔
وزارت صحت و روک تھام نے دبئی اور ابوظہبی میں صحت سے متعلقہ اداروں کے ساتھ شراکت میں بدھ کے روز سوٹروویماب کے لئے دو ہفتوں کے مطالعاتی نتائج کا اعلان کیا ہے۔ اس دوا کا استعمال بالغوں ، حاملہ خواتین اور 12 سال یا اس سے زیادہ عمر کے کوویڈ19 مریضوں کے علاج کے لئے کیا جاتا ہے جن کو شدید علامات کا خطرہ ہوتا ہے۔
وزارت صحت نے مقامی تشخیص کرنے کے بعد اس دوا کے استعمال کی منظوری دی تھی جسے عالمی بائیوفرماسٹیکل کمپنی گلیکسو سمتھ لائن (جی ایس کے) تیار کرتا ہے۔ اسے امریکی فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن کے ذریعہ ہنگامی استعمال کے لئے بھی منظور کیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق 16 جون سے 29 جون کے درمیانی عرصے میں ، سوٹرویماب ویکسن سے کوویڈ19 کے 658 مریضوں کا علاج کیا گیا جس میں 46 فیصد شہری اور 54 فیصد رہائشی ہیں۔ تقریبا 59 فیصد مریض 50 یا اس سے زیادہ عمر کے ہیں۔ اس میں سے 97 فیصد سے زیادہ وصول کنندگان نے پانچ سے سات دن کے اندر اندر بہتری کا مظاہرہ کیا اور جیسے ہی علامات کم ہوئیں تو وہ مکمل صحتیاب ہو گئے۔
سوٹروویماب ویکسن لگوانے والے مریضوں کا تعلق خطرناک گروپوں سے تھا جنہیں دیگر بنیادی بیماریاں بھی ہوتی ہیں جیسے موٹاپا ، کینسر ، گردے کی بیماری ، پھیپھڑوں کی بیماری ، دل کی بیماری ، ذیابیطس ، ہائی بلڈ پریشر اور الرجی وغیرہ۔
سوٹرویماب ایک ایک قسم کا اینٹی باڈی علاج ہے جو نسلی تھراپی کے ذریعے قومی سائنسی کمیٹی کے تیار کردہ پروٹوکول کے مطابق ہوتا ہے۔ متحدہ عرب امارات جون کے وسط میں سوترویماب کی کھیپ وصول کرنے والے دنیا کے پہلے ممالک میں سے ایک تھا۔