آسٹریلیا نے پیر کے روز کوویڈ19 کی وجہ سے بند اپنی بین الاقوامی سرحدوں کو مکمل طور پر دوبارہ کھول دیا ہے۔ آسٹریلیا سیاحوں کو خوش آمدید کہہ رہا ہے۔
دن بھر میں 50 سے زیادہ بین الاقوامی پروازیں ملک میں پہنچیں گی جن میں سے 27 اس کے سب سے بڑے شہر سڈنی میں اتریں گی۔
وزیر سیاحت ڈین ٹیہن نے سڈنی ہوائی اڈے سے براڈکاسٹر اے بی سی کو مسافروں کے استقبال کے وقت بتایا کہ یہ یہاں ایک پارٹی ہے، موسیقی چل رہی ہے، لوگوں کے چہروں پر مسکراہٹ ہے، وہ جلد ہی ناچ رہے ہوں گے، مجھے یقین ہے۔
انہوں نے کہا کہ سیاحت کی مارکیٹ میں "بہت مضبوط" بحالی ہوگی جس میں قنطس ائیرویز لمیٹڈ اس ہفتے آسٹریلیا میں 14 ہزار سے زیادہ مسافروں کو اڑانے کی کوشش کر رہی ہے۔
سیاحت آسٹریلیا کی سب سے بڑی صنعتوں میں سے ایک ہے، جس کی مالیت 60 بلین آسٹریلوی ڈالر سے زیادہ ہے اور ملک کی افرادی قوت کا تقریباً 5 فیصد کام کرتی ہے۔ لیکن مارچ 2020 میں ملک کی طرف سے اپنی سرحدیں بند کرنے کے بعد یہ شعبہ معذور ہو گیا تھا۔
آسٹریلین ٹورازم ایکسپورٹ کونسل کے منیجنگ ڈائریکٹر پیٹر شیلی نے کہا کہ یہ ہماری صنعت کے لیے ایک اہم دن ہے اور آسٹریلوی سیاحت کو دوبارہ اپنے پاؤں پر کھڑا کرنے کے لیے پہلا، لیکن سب سے اہم قدم ہے۔
آسٹریلیا نے گزشتہ سال کے آخر تک پابندیوں اور لاک ڈاؤن کو ختم کر دیا اور ویکسینیشن کی اعلی سطح تک پہنچنے کے بعد وائرس کے ساتھ رہنے کے طور پر بحالی کی طرف قدم بڑھائے۔ ہنر مند تارکین وطن، بین الاقوامی طلباء اور بیک پیکرز کو نومبر سے آسٹریلیا جانے کی اجازت دی گئی ہے۔
سرحدیں کھلنے کا اعلان ایسے وقت میں ہوا ہے جب آسٹریلیا میں اومیکرون کورونا وائرس کا پھیلاؤ اپنے عروج کے بعد کمی کی جانب گامزن ہے اور گزشتہ تین ہفتوں کے دوران ہسپتالوں میں داخلے میں مسلسل کمی آ رہی ہے۔ نومبر کے آخر میں اومیکرون کے ظہور کے بعد سے آسٹریلیا میں کوویڈ19 کے تقریباً 2.7 ملین تصدیق شدہ کیسز ریکارڈ ہوئے ہیں جبکہ کل اموات 4,913 ہوگئی ہیں۔
Source: خلیج ٹائمز