کوویڈ19 کی تشخیص ہوئی یا کسی متاثرہ شخص سے قریبی رابطہ ہوا تو؟
نئے لیبر قانون کے تحت کام کی جگہ پر آپ کو اپنے قانونی حقوق جاننا ضروری ہے جو کہ 2 فروری 2022 سے نافذ العمل ہوں گے۔ اگرچہ یہ قانون گھر سے کام کرنے کے نظام کو ڈیل نہیں کرتا کیونکہ کیسوں میں اضافے کے دوران متحدہ عرب امارات میں مزید کمپنیاں آن لائن شفٹ ہو جاتی ہیں، لیکن یہ آجروں اور ملازمین دونوں کو اپنے طور پر معاملات طے کرنے کی اجازت دیتا ہے۔
اس آرٹیکل میں کوویڈ19 مریض اور ان کے رابطوں کی چھٹیوں سے متعلق تمام سوالات کا جواب دیا گیا ہے۔
جب ملازمین کا کوویڈ19 ٹیسٹ مثبت آتا ہے تو کیا ہوتا ہے؟ کیا ان کی چھٹیوں کو ان کی بیماری کی چھٹی کے برابر سمجھا جاتا ہے؟
سال 2021 کے نئے وفاقی حکم نامے کے قانون نمبر (33) کے تحت لیبر ریلیشنز کے ریگولیشن ("نئے لیبر لا") کے تحت، جن ملازمین نے اپنی پروبیشنری مدت پوری کر لی ہے، وہ بیماری کی چھٹیوں کے اہل ہیں اور ایسی چھٹیاں سال میں 90 دن سے زیادہ نہیں ہو سکتی ہیں۔ نئے لیبر قانون کے آرٹیکل 31(3) میں کہا گیا ہے کہ 90 دن کی مدت کے دوران، ملازم پہلے 15 دنوں کے لیے مکمل تنخواہ اور اگلے 30 دنوں کے لیے نصف تنخواہ کا حقدار ہے۔ اگر ملازم نے اس سال کے دوران 45 دن کی بیماری کی چھٹیاں لی تھیں، تو وہ اس سال کے دوران لی گئی بعد میں بیماری کی چھٹیوں کے لیے آجر سے مزید کسی معاوضے کا حقدار نہیں ہے۔
کوویڈ19 کے مریض کتنے دنوں کی چھٹیاں لے سکتے ہیں؟
حکام کی طرف سے اماراتی دبئی کے تمام شہریوں اور رہائشیوں کے لیے یہ لازمی قرار دیا گیا ہے کہ وہ کووِڈ19 سےمتاثر ہونے کی صورت میں کم از کم 10 دن کے لیے قرنطینہ کریں۔ چونکہ کوویڈ19 ایک بیماری ہے، ایک ملازم (جس نے اپنی پروبیشنری مدت مکمل کر لی ہے) کو ان 10 دن یا اس سے زیادہ (علامات کی شدت پر منحصر ہے) اپنی بیماری کی چھٹی کا دعوی کر سکتا ہے۔
اگر ایسا ملازم جو بیماری کی مکمل چھٹیاں لے چکا ہے، کوویڈ19 کا شکار ہو جائے کیا ہو گا؟
اس صورت میں اگر ملازم اس سال کے دوران اپنی بیماری کی چھٹی کا حق استعمال کر چکا ہے تو آجر اس طرح کے اضافی دنوں کو دیگر قانونی چھٹیوں سے کٹوا سکتا ہے، جیسا کہ سالانہ چھٹی۔
پبلک سیکٹر کے ملازمین کے بارے میں کیا خیال ہے؟ وہ کتنے دنوں کی بیماری کی چھٹی حاصل کر سکتے ہیں؟
حالیہ کام کے ضوابط، جو 2 فروری سے لاگو ہوں گے، نجی شعبے اور وفاقی حکومت کے ملازمین ہر سال سروس کے لیے 90 دن کی بیماری کی چھٹی کے حقدار ہوں گے۔ سرکاری شعبے کے ملازمین کے حوالے سے کوئی قانون موجود نہیں ہے کیونکہ ہر امارات کی اس سلسلے میں اپنی قانون سازی ہے۔
اگر پروبیشن وقت کے دوران کوئی ملازم کوویڈ19 کا شکار ہو اور اس کا معاہدہ پروبیشن کے دوران تنخواہ کی چھٹیوں کی اجازت نا دیتا ہو تو کیا ہو گا؟
اس سلسلے میں نیا لیبر لا بہت واضح ہے۔ آرٹیکل 31(2) کہتا ہے کہ اگر ملازم نے اپنی پروبیشنری مدت پوری نہیں کی تو وہ بیماری کی چھٹی کا حقدار نہیں ہے۔ تاہم، آجر ایسے ملازم کو بلا معاوضہ بیماری کی چھٹی دینے کا انتخاب کر سکتا ہے۔ یہ چیز دونوں فریقین کے درمیان تعلقات پر منحصر ہے۔
اگر ملازمین کسی کووِڈ19 مثبت کیس کے ساتھ قریبی رابطے میں آتے ہیں تو کارروائی کا صحیح طریقہ کیا ہے؟ کیا وہ بیماری کی چھٹی لے سکتے ہیں؟
سب سے پہلا اہم اقدام آجر کو صورتحال سے آگاہ کرنا، ٹیسٹ کرانا اور جب تک کہ ٹیسٹ کا نتیجہ نہ آجائے تو گھر سے کام کرنا ہے (اگر ملازمت کی نوعیت ملازم کو دور سے کام کرنے کی اجازت دیتی ہے) اگر ٹیسٹ مثبت آتا ہے تو ملازم آجر سے گھر سے کام کرنے پر راضی ہو سکتا ہے (اگر ملازمت کی نوعیت اور ملازم کی صحت کی حالت اس کی اجازت دیتی ہے) جب تک کہ ملازم صحت یاب ہو جائے یا قرنطینہ مکمل ہو جائے
اگر کوئی سابقہ کوویڈ19 سے متاثرہ کیس کسی متاثرہ شخص کے رابطے میں آتا ہے تو کیا وہ اب بھی بیماری کی چھٹی کا اہل ہو گا؟
ہاں، وہی قاعدہ لاگو ہوگا جیسے پہلی بار معاہدہ کیا گیا ہو۔ کوویڈ19 کے مریض، خاص طور پر وہ لوگ جن میں علامات نہیں ہیں یا ہلکی علامات ہیں، اپنی تشخیص کے باوجود گھر سے اپنا کام جاری رکھ سکتے ہیں۔
ایسے معاملات میں قانون کا اطلاق کیسے ہوتا ہے؟
نیا لیبر قانون اس سلسلے میں خاموش ہے، اس طرح ہر امارات اور آجروں کو اپنے طور پر "گھر سے کام" کے نظام کا فیصلہ کرنے میں لچک فراہم کرتا ہے۔
کیا 2 فروری کو نئے لیبر قانون کے نافذ ہونے کے بعد موجودہ دفعات میں سے کوئی بھی کوویڈ19 کی چھٹیوں کے لیے مختلف طریقے سے لاگو ہوگی؟
چند تبدیلیاں ہیں۔ مثال کے طور پر، پرانے قانون کے تحت، ملازم کے پاس اپنی بیماری کی اطلاع دینے کے لیے صرف دو دن ہوتے تھے اور آجر کا فرض تھا کہ وہ ایسے ملازم کا طبی معائنہ کرائے لیکن نیا لیبر قانون ملازم کو رپورٹ کرنے کے لیے تین دن کا وقت فراہم کرتا ہے۔ مزید برآں، بیماری اور آجر سے طبی معائنے کی سہولت کی ذمہ داری اٹھا لیتا ہے۔ اب یہ ملازم کی ذمہ داری ہے کہ وہ میڈیکل رپورٹ فراہم کرے۔