متحدہ عرب امارات کے شعبہ صحت کی سرکاری ترجمان ڈاکٹر نورا الغیثی نے اعلان کیا کہ وزارت صحت و روک تھام (موہاپ) نے کوویڈ19 بوسٹر شاٹس کے بارے میں رہنما خطوط جاری کئے ہیں جس میں تمام اہل افراد پر زور دیا گیا ہے کہ وہ اپنی دوسری خوراک کے چھ ماہ بعد بوسٹر لیں۔
کوویڈ 19 کے بارے میں متحدہ عرب امارات کی حکومت کی میڈیا بریفنگ کے دوران، ڈاکٹر نورا الغیثی نے سائنوفرم ویکسین لینے والے لوگوں پر بوسٹر لینے پر زور دیا۔ خاص طور پر سب سے زیادہ کمزور قوت مدافعت والے زمرے، جیسا کہ دائمی امراض میں مبتلا افراد اور 50 سال سے زائد عمر کے افراد دوسری خوراک لگنے کے تین ماہ بعد بوسٹر شاٹ لیں جبکہ 16 سال سے زیادہ عمر کے تمام لوگوں کو دوسری خوراک کے چھ ماہ بعد بوسٹر شاٹ لینا چاہیے۔
اٹھارہ سال یا اس سے زائد عمر کے جن افراد نے فائزر ویکسین حاصل کی ہے، انہیں تجویز دی جاتی ہے کہ وہ اپنی دوسری خوراک لینے کے چھ ماہ بعد اسی ویکسین کا بوسٹر شاٹ لیں جب کہ جن لوگوں نے سائنوفارم ویکسین حاصل کی ہے انہیں دوسری خوراک کے چھ ماہ بعد اسی یا کسی دوسری ویکسین کا بوسٹر شاٹ لینے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ جنہوں نے اس کے علاوہ دیگر اقسام کی کوویڈ19 ویکسین لی ہیں انہیں قریب ترین ویکسینیشن سینٹر جانا چاہیے تاکہ وہ یہ جان سکیں کہ انہیں کس قسم کے بوسٹر لینے کی ضرورت ہے۔
ڈاکٹر نورا الغیثی نے پھر بتایا کہ کوویڈ19 کے آغاز کے بعد سے ہی، متحدہ عرب امارات نے صحت کے عالمی بحران سے نمٹنے میں لچک کا ایک مخصوص ماڈل پیش کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی اور مقامی حکام کی قومی کوششیں ملک کے شہریوں، رہائشیوں اور سیاحوں کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے جاری ہیں۔
شعبہ صحت اہل زمروں کو ویکسین فراہم کر کے استثنیٰ حاصل کرنے کے لیے اپنی مہم جاری رکھے ہوئے ہے، انہوں نے مزید کہا کہ 100 فیصد آبادی نے اپنی پہلی ویکسین کی خوراک لے لی ہے جبکہ مکمل ویکسین شدہ افراد کی شرح 92.31 فیصد تک پہنچ گئی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ مطالعے سے پتہ چلا ہے کہ ویکسین کی خوراکیں اور بوسٹر شاٹس ہسپتال میں داخل ہونے اور موت کی شرح کو نمایاں طور پر کم کرنے اور وائرس کی تبدیلیوں کو نئی شکلوں میں کم کرنے میں مدد کرتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ بوسٹر شاٹس ان اہم عوامل میں سے ہیں جو صحت عامہ کی حفاظت کرتے ہیں اور عوامی تحفظ کو یقینی بناتے ہیں، جو کہ اجتماعی قوت مدافعت کو مضبوط بنانے میں کلیدی کردار ادا کرتے ہیں۔
ڈاکٹر نورا الغیثی نے تصدیق کی کہ ہم اہل افراد سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ اپنی حفاظت کے لیے بوسٹر شاٹس لیں، خاص طور پر بزرگ افراد اور وہ لوگ جو دائمی بیماریوں میں مبتلا ہیں، تاکہ کورونا وائرس اور اس کی مختلف اقسام پر قابو پانے میں قومی کوششوں کی مدد کی جا سکے۔
انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ متحدہ عرب امارات کا شعبہ صحت، تمام متعلقہ حکام کے ساتھ مل کر، کمیونٹی کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے تمام پیش رفتوں پر گہری نظر رکھے ہوئے ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ویکسین لینا کسی کو بھی متعلقہ احتیاطی تدابیر پر عمل کرنے سے مستثنیٰ نہیں کرتا، جیسا کہ چہرے پر ماسک پہننا، ہاتھوں کو سینیٹائز کرنا اور سماجی فاصلہ رکھنا۔
انہوں نے کمیونٹی ممبران پر بھی زور دیا کہ وہ باقاعدگی سے کوویڈ19 پی سی آر ٹیسٹ کرواتے رہیں، خاص طور پر خاندان سے ملنے اور بزرگ لوگوں سے ملنے سے پہلے، اور ہاتھوں سے سلام لینے اور گلے ملنے سے پرہیز کریں۔
اس کے بعد انہوں نے کمیونٹی ممبران سے کہا کہ وہ افواہوں اور جھوٹی خبروں سے بچنے کے لیے کورونا وائرس کے بارے میں معلومات کے لیے سرکاری ذرائع پر انحصار کریں۔
میڈیا بریفنگ کے اختتام پر، ڈاکٹر نورا الغیثی نے سماجی ذمہ داری کی اہمیت اور رہنما اصولوں اور احتیاطی تدابیر پر عمل کرتے ہوئے ملک کی کامیابیوں کو برقرار رکھنے میں کمیونٹی کے ارکان کے کلیدی کردار پر روشنی ڈالی۔