کوویڈ19: ابوظہبی کا متحدہ عرب امارات کے اندر سے داخل ہونے کے لیے نئے سرحدی قوانین کا اعلان

کوویڈ19: ابوظہبی کا متحدہ عرب امارات کے اندر سے داخل ہونے کے لیے نئے سرحدی قوانین کا اعلان


 ابوظہبی نے کورونا وائرس سے نمٹنے کی تازہ ترین کوشش میں اتوار 19 دسمبر سے متحدہ عرب امارات کے اندر سے امارات میں داخل ہونے کے لیے چہرے کے کوویڈ19 اسکینرز کا استعمال دوبارہ شروع کرنے کا اعلان کیا ہے۔

 

 ابوظہبی کی ایمرجنسی، کرائسز اینڈ ڈیزاسٹر کمیٹی نے یہ اعلان مسلسل دو دنوں تک نئے کیسز کی تعداد 100 سے زیادہ ہونے کے تناظر میں کیا۔ بدھ کے روز، وزارت صحت و روک تھام نے 340,100 پی سی آر ٹیسٹ کئے جس م8ں سے 148 مثبت کیسز سامنے آئے۔ اس اتوار سے، حکام ابوظہبء کے بارڈر انٹری پوائنٹ پر لوگوں کو کوویڈ19 انفیکشن کے لیے چیک کرنے کے لیے ای ڈی ای سکینر استعمال کریں گے۔ 

 

 ای ڈی ای ریسرچ انسٹی ٹیوٹ ابوظہبی کی طرف سے تیار کردہ سکیننگ سسٹم ٹیکنالوجی، برقی مقناطیسی لہروں کی پیمائش کرکے ممکنہ کوویڈ19 انفیکشن کا پتہ لگا سکتی ہے۔ کسی شخص کے جسم میں کورونا وائرس کے آر این اے ذرات کی موجودگی فوری نتیجہ فراہم کرنے میں مدد دیتی ہے اور اس سے کسی تاخیر یا ٹریفک میں بھی خلل نہیں آتا ہے۔

 

 کمیٹی نے یہ بھی واضح کیا ہے کہ سکیننگ ٹیکنالوجی کوئی ذاتی معلومات محفوظ نہیں کرتی ہے۔ 

 

ممکنہ مثبت کوویڈ19 کیسز کو سائٹ پر موجود ٹیسٹنگ سنٹر میں بھیجا جائے گا جہاں انہیں مفت اینٹیجن ٹیسٹ دیا جائے گا اور 20 منٹ کے اندر نتائج دیے جائیں گے۔

 

 امارات کے شاپنگ مالز میں موبائل فون اسکینرز کو کوویڈ19 وائرس کے موثر اور قابل عمل ڈٹیکٹر کے طور پر کامیابی کے ساتھ استعمال کیا گیا ہے۔

 

 کمیٹی نے کہا ہے کہ داخلے کے مقامات پر یہ نیا اقدام احتیاطی تدابیر کے تحت کیا گیا ہے تاکہ ابوظہبی میں کل ٹیسٹوں کے 0.05 فیصد کم کوویڈ19 انفیکشن کی شرح کو برقرار رکھا جاسکے۔ 

 

ابو ظہبی میں انفیکشن کی کم شرح کو احتیاطی اقدامات کے جاری نفاذ کے ذریعے کامیابی سے حاصل کیا گیا ہے، جس میں مسلسل ٹیسٹنگ اور رابطے کا پتہ لگانا، عوامی مقامات اور تقریبات تک رسائی کے لیے گرین پاس سسٹم کا استعمال اور ویکسینیشن کی اعلی شرح شامل ہے۔

 

اس سال کے شروع میں، سکیننگ سسٹم کو کامیاب پائلٹ مرحلے کے بعد شروع کیا گیا تھا۔ ای ڈی ای سکینرز سب سے پہلے ڈیلٹا قسم کے کیسز کے بعد 28 جون کو تمام زمینی اور ہوائی داخلی مقامات، اور شاپنگ مالز پر استعمال کیے گئے تھے۔

 

 حال ہی میں، ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن نے کہا ہے کہ اومیکرون قسم ویکسین کی افادیت کو کم کرتی ہے اور تیزی سے پھیل رہی ہے۔ اب تک، یہ ویریئنٹ متحدہ عرب امارات سمیت 77 ممالک میں پھیل چکا ہے۔

 

 متحدہ عرب امارات دنیا میں سب سے زیادہ ویکسینیشن کی شرحوں میں سے ایک ہے اور اس نے 100 فیصد اہل آبادی کو ویکسین کی کم از کم ایک خوراک دی ہے جبکہ 91.26 فیصد مکمل طور پر ویکسین شدہ ہیں۔ 

 

نئے کیسوں کی تعداد میں کمی کے ساتھ، ابوظہبی نے ستمبر کے آخر تک پی سی آر ٹیسٹ کے نتائج کے معیارات کی منسوخی سمیت تمام پابندیوں میں نرمی کر دی تھی۔ اس کے بعد اس نرمی سے امارات میں انفیکشن کی شرح میں کل ٹیسٹوں کے 0.2 فیصد کمی اور کچھ عوامی مقامات پر داخل ہونے کے لیے گرین پاس سسٹم کو لاگو کیا گیا ہے۔ 

 

 فی الحال، ابوظہبی میں داخل ہونے کے لیے لوگوں کو پی سی آر ٹیسٹ کا منفی نتیجہ یا الہوسن ایپ پر گرین پاس دکھانے کی ضرورت نہیں ہے۔ لیکن ابوظہبی میں عوامی مقامات اور میزبانی کے پروگراموں میں شرکت کے لیے گرین پاس اور 96 گھنٹے کے پی سی آر ٹیسٹ کا منفی نتیجہ لازمی ہے۔ 

 

دریں اثنا، نیشنل ایمرجنسی کرائسز اینڈ ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این سی ای ایم اے) نے اعلان کیا ہے کہ کرسمس اور نئے سال کی تقریبات کے دوران کسی مقام میں داخل ہونے کے لیے رہائشیوں کے پاس گرین پاس اور 96 گھنٹے کا منفی ٹیسٹ کا نتیجہ ہونا چاہیے۔


یہ مضمون شئیر کریں: