کوویڈ19: ڈیلٹا سب ویرینٹ میں علامات پیدا ہونے کا امکان کم ہے

کوویڈ19: ڈیلٹا سب ویرینٹ میں علامات پیدا ہونے کا امکان کم ہے


ایک سروے میں بتایا گیا ہے کہ ڈیلٹا کی ایک ذیلی قسم جو برطانیہ میں بڑھ رہا ہے اس سے علامتی کوویڈ19 انفیکشن ہونے کا امکان کم ہے۔

 

 امپیریل کالج لندن کی ایک تحقیق جو جمعرات کو جاری کی گئی ہے اس میں پتہ چلا ہے کہ ڈیلٹا کوویڈ19 کی ذیلی قسم، جسے اے-وائے.4.2 کہا جاتا ہے، تقریباً 12 فیصد کیسز میں اضافہ ہوا ہے لیکن صرف ایک تہائی میں "کلاسک" کووِڈ علامات تھی جو کہ ڈیلٹا کی نسبت نصف ہے۔

 

ڈیلٹا کی ذیلی قسم والے دو تہائی لوگوں میں کچھ علامت پائی گئی تھی۔ اس قسم کے لوگوں کو وائرس زیادہ منتقل کرنے کے قابل سمجھا جاتا ہے لیکن یہ ڈیلٹا کے مقابلے میں زیادہ شدید بیماری کا رخ نہیں کرتا ہے۔ 

 

محققین نے بتایا کہ غیر علامات والے لوگ خود کو کم قرنطینہ کر سکتے ہیں لیکن یہ بھی کہ کم علامات والے لوگ کھانسی کے ذریعے اسے کم آسانی سے پھیلا سکتے ہیں اور شدید بیمار ہونے کا امکان بھی نہیں ہے۔

 

 امپیریل وبائی امراض کے ماہر پال ایلیٹ نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ یہ ترجیحی طور پر زیادہ منتقلی کے قابل دکھائی دے رہا ہے یہ کم علامتی معلوم ہوتا ہے جو کہ ایک اچھی بات ہے۔

 

 امپیریل نے اس سے قبل عبوری نتائج جاری کیے تھے جن سے ظاہر ہوتا ہے کہ اکتوبر میں کوویڈ19 کا پھیلاؤ ریکارڈ پر سب سے زیادہ تھا۔ بچوں میں انفیکشن سب سے زیادہ تھا۔ 

 

19 اکتوبر سے 5 نومبر کے درمیان کی گئی تحقیق کے تازہ ترین نتائج نے تصدیق کی کہ روزانہ ریکارڈ کیے جانے والے کیسز اور دیگر سروے سے پتہ چلتا ہے کہ انفیکشن کی سطح بلندی پر پہنچ گئی ہے

 

 اگلے چند ہفتے یہ بتائیں گے کہ آیا اسکولوں کی واپسی کے ساتھ کیسز دوبارہ بڑھ رہے ہیں یا ویسے ہی۔ 

 

 تحقیق میں مزید بتایا گیا کہ بوسٹر خوراکوں نے بالغوں میں انفیکشن کے خطرے کو ان لوگوں کے مقابلے میں دو تہائی کم کیا ہے جنہوں نے صرف دو خوراکیں لی ہیں۔


یہ مضمون شئیر کریں: