متحدہ عرب امارات: کوویڈ19 لاک ڈاؤن کے بعد اسکول کس طرح معمول کی بحالی کی طرف آئے؟

متحدہ عرب امارات: کوویڈ19 لاک ڈاؤن کے بعد اسکول کس طرح معمول کی بحالی کی طرف آئے؟


 ملکی سطح پر ویکسینیشن اور ٹیسٹنگ مہم اور بالخصوص تین سال کی عمر کے بچوں کے لیے ویکسین کی پیشکش نے متحدہ عرب امارات کے اسکولوں کو معمول کی بحالی پر آنے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔

 

 جیمز ویلنگٹن اکیڈمی کے پرائمری پرنسپل بین کوپر نے کہا ہے کہ مستقبل روشن ہے۔ پابندیاں ختم ہونے کے ساتھ ہی ہم پوری کمیونٹی کو اسکول میں واپس خوش آمدید کہتے ہیں۔ 

 

 جنوری 2022 میں شروع ہونے والی دوسری مدت سے اسکولوں میں مکمل فیزیکل کلاسز کے اعلان کے بعد، ماہرین کا کہنا ہے کہ اس سے سیکھنے کا جو نقصان کوویڈ19 کے دوران ہوا ہے اس میں کمی آئے گی۔ 

 

 بین کوپر نے کہا کہ آن لائن سیکھنے کی طرف منتقلی فوری اور کوویڈ19 کا رد عمل تھی، جس کا مطلب ہے کہ وہ ایک عارضی حل تھا تاہم تعلیم کی بحالی کا راستہ بہت زیادہ اسٹریٹجک رہا ہے۔ 

 

ہم نے اپنے طلباء اور اپنے خاندانوں کی ضروریات کو غور سے سنا ہے اور اس بات کو یقینی بنایا ہے کہ طلباء محفوظ اور خوش رہیں۔ طلباء کامیابی کے ساتھ معمول کی اسکول کی زندگی میں واپس آ رہے ہیں۔ ہم نے بحالی کے منصوبوں پر احتیاط سے غور کیا ہے اور ہمارے طلباء اب تعلیمی طور پر اسی سطح پر کارکردگی کا مظاہرہ کر رہے ہیں جیسا کہ وہ کوویڈ19 سے پہلے کرتے تھے۔

 

بین کوپر نے تسلیم کیا کہ اساتذہ نے خاص طور پر پچھلے دو سالوں میں انتھک محنت کی ہے تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ کوئی بچہ پیچھے نہ رہ جائے۔

 

جیمز انٹرنیشنل اسکول کے پرنسپل اور سی ای او سائمن ہربرٹ نے کہا ہے کہ کوویڈ19 نے زندگی کے تقریباً ہر پہلو کو تبدیل کر دیا ہے لیکن تعلیمی لحاظ سے امید کی لہر موجود ہے کہ ہم دوبارہ پہلے کے معمول کی طرف لوٹ سکیں گے۔ اسی ہفتے ہم نے دیکھا ہے کہ تماشائیوں کو کھیلوں کے میچوں میں شرکت کی اجازت دی گئی ہے۔ متحدہ عرب امارات کے اسکولوں نے اپنے آپ کو طلباء کی فلاح و بہبود کو بڑھانے کے لیے بھی وقف کیا ہے اور حکومت نے قوائد پر مزید کامیابی کو واضح طور پر تسلیم کیا ہے۔

 

انہوں نے کہا کہ کوویڈ19 کے بعد اسکول غیر معمولی تیزی سے آن لائن تعلیم کی طرف آئے جس میں والدین کی طرف سے بھی اچھا تعاون کیا گیا ہے۔ اس سفر کے دوران ہمارے اساتذہ کو ایک غیر معمولی سال کے دوران ان کی تخلیقی صلاحیتوں کے لیے سراہا جانا چاہیے۔ حکومت کی طرف سے قوائد و ضوابط کے مطابق فیزیکل کلاسز کی واضح واپسی واقعی خوش آئند ہے۔

 

دبئی اور شارجہ میں اسکول پہلے ہی سو فیصد صلاحیت کے ساتھ کام کر رہے ہیں۔ اب اس کا اطلاق سارے امارات پر ہو گا اور امارات بھر کے ادارے تمام طلباء کو واپس خوش آمدید کہیں گے۔ 

 

 وائس پرنسپل، سینٹرل اسکول دبئی سیما عمر نے کہا ہے کہ متحدہ عرب امارات شعبہ تعلیم نے تمام اسکولوں کو درپیش مسائل کا حل فراہم کیا ہے۔ اپنے فول پروف پلان کے ساتھ، متحدہ عرب امارات نے اسکولوں کو دوبارہ کھولنے کا عالمی معیار قائم کیا ہے۔ مجھے متحدہ عرب امارات کے تعلیمی شعبے کا روشن مستقبل نظر آرہا ہے۔ 

 

 عہدیداروں نے بتایا کہ تعلیمی سہولیات کی مسلسل نگرانی کی جائے گی تاکہ کوویڈ کے تمام حفاظتی اقدامات کے اطلاق کو یقینی بنایا جاسکے۔ 

 

 کریڈنس ہائی اسکول کے پرنسپل اور سی ای او دیپیکا تھاپر سنگھ نے کہا ہے کہ اس بحالی کا سہرا اس عظیم ملک کے رہنماؤں اور فرنٹ لائن ورکرز کو جاتا ہے جنہوں نے کوویڈ19 پر کامیابی سے قابو پالیا ہے۔ طلباء کو اسکول میں واپس دیکھ کر خوشی ہوتی ہے۔ 

 

متحدہ عرب امارات کا تعلیمی شعبہ عروج پر ہے اور متحدہ عرب امارات ایک تعلیمی مرکز بن گیا ہے اور اس نے عالمی سطح پر ایک اہم مقام حاصل کیا ہے۔


یہ مضمون شئیر کریں: