کوویڈ19 کے دوران متحدہ عرب امارات کے نظام صحت نے اپنی لچک کو ثابت کیا ہے

کوویڈ19 کے دوران متحدہ عرب امارات کے نظام صحت نے اپنی لچک کو ثابت کیا ہے


 متحدہ عرب امارات کے شعبہ صحت نے بڑی حکمت کے ساتھ کوویڈ19 پر قابو پایا ہے۔ 

 

 برا وقت گزر چکا ہے اور مضبوط معاشی بحالی کا سہرا فرنٹ لائن ورکرز کو جاتا ہے۔ ڈاکٹروں، پیرامیڈیکس، ہنگامی امدادی کارکنوں، نرسوں اور ہسپتالوں میں موجود دیگر سٹاف جنہوں نے بڑی ہمت اور بہادری سے کوویڈ19 کے کیسز کو دیکھا اور اس کا مقابلہ کیا یقینا قابل تحسین ہیں۔ 

 

فرنٹ لائن ورکرز نے امیر، غریب، جوان، بوڑھا، جنس اور ہر برادری کے ہر فرد کے ساتھ اچھا سلوک کیا۔ ابوظہبی کے نجی اسپتالوں میں صفر کوویڈ19 کیسز کی خبروں سے امارات کے نظام صحت کی لچک ثابت ہوتی جس نے موقع کے لحاظ سے صلاحیت پیدا کی اور جدید ڈیجیٹل انفراسٹرکچر کی مدد سے وسائل میں اضافہ کیا۔ 

 

 اس سمارٹ انفراسٹرکچر نے ہر ہسپتال اور کلینک کو جوڑ دیا اور صحت کی خدمات کو لوگوں کے اسمارٹ فونز اور آلات تک پہنچایا۔ یہ درحقیقت ایک سمارٹ ہیلتھ سسٹم تھا جس کا تجربہ کیا گیا اور کامیابی سے سامنے آیا۔ صحت سیکٹر کے طویل مدتی نظریہ اور نجی عوامی شراکت داری پر توجہ دینے کا کریڈٹ متحدہ عرب امارات کی حکومت کو جاتا ہے۔

 

 پچھلے مارچ میں متحدہ عرب امارات میں پہلی بار کورونا وائرس آنے کے بعد ٹیسٹ ٹریٹ کیور نظام کو بڑھاوا دیا گیا تھا۔ 

 

یہ عالمی ادارہ صحت کے پروٹوکول کے مطابق تھا۔ متحدہ عرب امارات نے کبھی بھی راستہ نہیں بدلا اور سائنس کی ہر معاملے میں مدد لی۔ 

 

 وائرس کی ابتداء ابھی تک معلوم نہیں ہے لیکن دسمبر 2020 میں ویکسین کی آمد کے ساتھ ہی، متحدہ عرب امارات نے بڑے پیمانے پر ویکسینیشن مہم کا آغاز کیا یہاں تک کہ مغربی ممالک بھی امارات سے پیچھے رہ گئے۔

 

 ویکسینیشن مہم سے متحدہ عرب امارات کو کورونا وائرس کی وجہ سے ہونے والے معاشی نقصان سے بحالی میں مدد ملی۔ اب، امارات ویکسینیشن میں دنیا میں سب سے آگے ہے اور عالمی سطح ہر شعبہ صحت کی تعریف ہو رہی ہے کیونکہ تقریباً 97 فیصد آبادی کو ویکسین لگ چکی ہے۔ 

 

 شعبہ صحت کے حکام نے حال ہی میں 5 سے11 سال کی عمر کے بچوں کو ویکسین لگانے کی منظوری دی ہے جس سے یہ تعداد 100 فیصد کے قریب پہنچ سکتی ہے۔ 

 

 متحدہ عرب امارات میں کیسز 80 سے نیچے آ گئے ہیں جو کہ چھٹیوں کے موسم سے پہلے ایک اچھی خبر ہے۔ سیاحوں کی آمد کا سلسلہ بھی شروع ہو چکا ہے۔ کاروباری سرگرمیاں کوویڈ19 سے پہلے کی سطح پر آ رہی ہیں اور اس کے لیے یقینا فرنٹ لائن ورکرز کا بہت بڑا کردار ہے


یہ مضمون شئیر کریں: