برطانیہ نے جمعرات کو کہا ہے کہ وہ اپنی ٹریول ریڈ لسٹ میں شامل آخری سات ممالک کو بھی ریڈ لسٹ سے ہٹا رہا ہے جس کا مطلب ہےکہ اب کوویڈ19 کے خلاف ویکسین حاصل کرنے والے تمام ممالک کے مسافروں کو برطانیہ پہنچنے کے بعد حکومت سے منظور شدہ ہوٹل میں قرنطینہ نہیں کرنا پڑے گا۔
یہ ممالک کولمبیا، ڈومینیکن ریپبلک، ایکواڈور، ہیٹی، پاناما، پیرو اور وینزویلا ہیں۔ یہ قواعد پیر کو صبح 4 بجے سے نافذ العمل ہوں گے۔ اب مکمل طور پر ویکسین شدہ مسافروں کو 2 ہزار پاؤنڈ سے زیادہ کی لاگت سے 11 راتوں تک قرنطینہ ہوٹل میں نہیں رہنا پڑے گا۔
ٹرانسپورٹ سکریٹری گرانٹ شیپس نے کہا ہے کہ ریڈ لسٹ کا زمرہ "احتیاطی اقدام کے طور پر" برقرار رہے گا کہ ہو سکتا ہے اس کی بعد میں دوبارہ ضرورت پڑے۔ انہوں نے کہا کہ برطانیہ پیرو اور یوگنڈا سمیت 30 سے زائد اضافی ممالک میں دی جانے والی ویکسین کو بھی تسلیم کرے گا۔
ایک وقت تھا جب ریڈ لسٹ میں درجنوں ممالک تھے جبکہ دیگر امبر یا گرین لسٹ میں تھے۔ برطانیہ نے 4 اکتوبر کو امبر اور گرین کیٹیگریز کو ختم کر دیا تھا اور تین ہفتے قبل زیادہ تر ممالک کو ریڈ لسٹ سے نکال دیا تھا۔
ایئرپورٹ آپریٹرز ایسوسی ایشن کے چیف ایگزیکٹو کیرن ڈی نے کہا ہے کہ تازہ ترین اقدام ایک خوش آئند اور بین الاقوامی سفر کو معمول پر لانے کے لیے ایک اہم قدم ہے۔
یاد رہے کہ برطانیہ دنیا کے بدترین ممالک میں شامل ہے جہاں کورونا وائرس خطرناک حدتک ہھیلا جبکہ برطانیہ میں ایک لاکھ چالیس ہزار سے زیادہ تصدیق شدہ کوویڈ19 اموات ہیں۔