اسرائیل کے کلیٹ ریسرچ انسٹی ٹیوٹ اور ہارورڈ یونیورسٹی کی ایک تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ جن نوجوانوں کو فائزر-بائیو این ٹیک ویکسین کی دو خوراکیں مل چکی ہیں ان میں ڈیلٹا کوویڈ19 کا خطرہ بہت کم ہوتا ہے اور انفیکشن کا خطرہ بھی 90 فیصد تک کم ہوجاتا ہے۔
تحقیق کے سینئر مصنف اور کلیٹ ہیلتھ کیئر سروس کے چیف انوویشن آفیسر ران بالیسر نے کہا ہے کہ یہ اعداد و شمار ویکسین لینے کے لیے انتخاب کرنے کے حق میں ایک مضبوط دلیل بنتے ہیں خاص طور پر ان ممالک میں جہاں وائرس فی الحال پھیلا ہوا ہے۔ انہوں نے صحافیوں کو بھیجے گئے ایک کلپ میں مزید کہا کہ یہ اعداد و شمار درست ثبوت فراہم کرتے ہیں تاکہ والدین اپنے نوعمر بچوں کے لئے موثر ویکسین کا انتخاب کر سکیں۔
یہ تحقیق اس وقت جاری کی گئی جب دنیا بھر کے ممالک بچوں اور نوعمروں میں کوویڈ19 کے بڑھتے ہوئے کیسز کے ساتھ نمٹنے کی تیاری کر رہے ہیں جس سے اسکولوں میں. بچوں کی کوویڈ19 سے حفاظت کے بارے میں سوالات پیدا ہوتے ہیں۔
اس تحقیق ، جس میں ڈیلٹا مختلف قسم کے خلاف ویکسین کی تاثیر کا جائزہ لیا گیا، نے 12 سے 18 سال کی عمر کے 94،354 ویکسین شدہ نوعمروں پر تحقیق کی ہے جس میں انھیں ایک جیسی ذاتی ، کلینیکل اور آبادیاتی خصوصیات کے ساتھ غیر حفاظتی نوعمروں کے کنٹرول گروپ سے ملایا گیا۔ تحقیق میں کہا گیا ہے کہ مکمل طور پر ویکسین شدہ نوعمروں کو ان کی دوسری خوراک کے سات سے 21 دن بعد کوویڈ19 خطرات میں نمایاں کمی واقع ہوئی ہے۔
مزید برآں، 12 سے 15 سال کی عمر کے 2،260 نوعمروں کا ایک چھوٹا سا ٹرائل کیا گیا جس کے مطابق فائزر ویکسین کوویڈ19 کے خلاف 100 فیصد موثر ہے۔