تعلیمی مشیروں کا کہنا ہے کہ متحدہ عرب امارات میں کوویڈ19 کے بعد طلباء نفسیات کے شعبہ کے انتخاب کی طرف جا رہے ہیں۔
اس کے علاوہ ، طلباء کی ایک بڑی تعداد نے کوویڈ19 کی وجہ سے کمپیوٹر سائنس اور دیگر آئی ٹی سے متعلقہ مضامین میں بھی گہری دلچسپی ظاہر کی ہے۔
دبئی کی کینیڈین یونیورسٹی میں بھرتی افسر گریٹا کارلسن کا کہنا ہے کہ میں نے دیکھا ہے کہ بہت سی لڑکیاں نفسیات کے مضامین کا انتخاب کر رہی ہیں جو کہ میرے لیے واقعی حوصلہ افزا ہے اور خاص اس مضمون کا انتخاب کوویڈ19 کی وجہ سے ہو سکتا یے کیونکہ بہت سے لوگ ڈپریشن اور ذہنی صحت سے متعلق دیگر چیلنجوں سے دوچار ہیں اور اس بارے آگاہی چاہتے ہیں۔
منی پال اکیڈمی آف ہائر ایجوکیشن ، دبئی کیمپس میں ایڈمیشن مینیجر بھکتی رین کا کہنا ہے کہ طلباء میں ڈیٹا سائنس انجینئرنگ ، سائبرسیکیوریٹی اور آئی ٹی سے متعلقہ شعبوں میں دلچسپی بڑھ رہی ہے۔
جمعرات کو شروع ہونے والی دو روزہ کے-ٹی یونی-ایکسپو نمائش کے موقع پر ایک انٹرویو کے دوران انہوں نے کہا کہ ہم نے حال ہی میں اپلائیڈ سائیکالوجی پروگرام اور ڈیٹا سائنس انجینئرنگ بھی متعارف کرایا ہے اور دونوں بہت اچھا کام کر رہے ہیں۔ متحدہ عرب امارات کے ہزاروں طلباء نے شیخ زید روڈ پر کونراڈ ہوٹل میں پہلے دن یونیورسٹی حکام اور تعلیمی مشیروں سے ملاقات کے لیے نمائش کا دورہ کیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ کوویڈ 19 آنے والے سالوں میں طب ، فارمیسی اور نفسیات کے مضامین کا حصہ بن سکتا ہے۔
کوویڈ 19 ایک عالمی مسئلہ ہے اور اسے کلاس رومز میں کیس اسٹڈیز ، تحقیق اور مباحثوں کے لیے شامل کیا جا سکتا ہے۔
کرٹن یونیورسٹی دبئی میں ایڈمیشن مینیجر نیلہ باسکو نے بھی بھکتی رین کے تبصروں کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ طلباء میں شعبہ نفسیات کی مانگ بڑھ رہی ہے۔ میرے خیال میں آگے بڑھتے ہوئے نفسیات کی مانگ مزید زیادہ ہوگی۔
دبئی کی امریکن یونیورسٹی میں طلباء ایڈمیشنز کے کوآرڈینیٹر رورا بیونالوز نے کہا کہ کاروبار اور انجینئرنگ کے علاوہ نفسیات ایک مقبول پروگرام ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ طلباء نفسیات کا انتخاب کرنے کے خواہشمند ہیں کیونکہ کوویڈ19 کے بعد ، لوگوں کو ذہنی صحت کے زیادہ مسائل درپیش ہیں اور طلباء شعبہ مشاورت میں جا رہے ہیں۔
کے-ٹی یونی-ایکسپو کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے، مڈل سیکس یونیورسٹی دبئی کے اسسٹنٹ مارکیٹنگ منیجر ،
یزان شیخ نے کہا کہ ہم نے بہت سارے طلباء کی نفسیات ، کاروباری انتظام اور قانون کے پروگراموں میں دلچسپی کو دیکھا ہے۔ طالب علموں نے بتایا کہ ان کے دوست پہلے ہی یونیورسٹی میں نفسیات کی تعلیم حاصل کر رہے ہیں لہذا وہ بھی مشاورت اور مارکیٹ پر مبنی چیزوں کو آگے بڑھانا چاہتے ہیں۔
ایک تعلیمی مشاورتی فرم پروایڈ میں ایک ایجوکیشن کونسلر اور منیجر حسین پریت کور کا کہنا ہے کہ اعلی تعلیم حاصل کرنے والے متحدہ عرب امارات کے طلباء میں کمپیوٹر سائنس ، ڈیٹا سائنس ، نفسیات اور بین الاقوامی تعلقات کافی مشہور مضامین ہیں۔
سکالرشپس کی ڈیمانڈ
انہوں نے بتایا کہ کوویڈ19 کے بعد سے سکالرشپس کی مانگ میں بھی اضافہ ہوا ہے۔
کوویڈ19 اسکالرشپس کی مانگ میں اضافے کے عوامل میں سے ایک ہے۔ اسکالرشپ ایک ایسی چیز ہے جسے ہر طالب علم تلاش کرتا ہے۔
سینئر منیجر برائے بٹس پلانی ، دبئی کیمپس، ناہید افشاں نے بتایا یے کہ کوویڈ19 کے بعد ، ہم نے بہت ساری نئی سکالرشپس کا آغاز کیا ہے لہذا ہر وہ طالب علم جو گریڈ 12 میں 70 فیصد سے زیادہ نمبر لیتا ہے اسے کسی نا کسی قسم کی اسکالرشپ ملے گی۔ ہمارا اسکالرشپ کا بجٹ بھی 5 ملین درہم سے بڑھ کر 7 ملین ہو گیا ہے۔