بدھ کو ہفتہ وار کوویڈ19 بریفنگ کے دوران اعلان کردہ نئے قوانین کے مطابق ، متحدہ عرب امارات میں مساجد اور عبادت گاہوں میں زیادہ لوگوں کو رہنے کی اجازت ہوگی۔
نیشنل ایمرجنسی کرائسز اینڈ ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے ترجمان ڈاکٹر سیف الدھری نے کہا ہے کہ مساجد کو نمازیوں کے درمیان جسمانی فاصلہ دو میٹر سے کم کرکے 1.5 میٹر کرنے کی اجازت ہوگی۔ انہوں نے یہ بھی اعلان کیا کہ اگر کسی کی موت کورونا وائرس سے نا ہوئی ہو تو 50 افراد جنازوں اور سوگ کی تقریبات میں شرکت کر سکتے ہیں۔
دریں اثنا ، انہوں نے بتایا کہ وزارت تعلیم کی طرف سے کی گئی ایک تحقیق سے پتہ چلا ہے کہ والدین کی اکثریت اپنے بچوں کو اس سال جسمانی طور پر سیکھنے کے لیے سکولوں میں واپس بھیجنا چاہتی ہے۔ مطالعے سے پتہ چلا ہے کہ 73 فیصد والدین بچوں کو کلاس رومز میں فیزکل کلاسز کے لئے بھیجنا چاہتے ہیں جبکہ 27 فیصد نے آن لائن تعلیم کو ہی جاری رکھنا پسند کیا ہے۔
بریفنگ میں بتایا گیا کہ اس سال فیزیکل کلاسز میں تین گنا اضافہ ہوا ہے۔ ڈاکٹر سیف نے بتایا کہ اس سال فیزیکل کلاسز کی شرح پچھلے سال کے مقابلے میں 37 فیصد زیادہ ہوچکی ہے۔ یہ توقع بھی کی جا رہی ہے کہ آنے والے عرصے میں یہ شرح طلباء میں ویکسین کی تعداد کے اضافے کے ساتھ بڑھ جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ تازہ ترین اعدادوشمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ 36 فیصد طالب علموں کو ویکسین دی گئی ہے اور تعلیم اور معاون عملے کو 89.5 فیصد تک ویکسین دی جا چکی ہے۔ ڈاکٹر سیف نے کہا ہے کہ یہ ایک مثبت اشارہ سمجھا جاتا ہے جو ظاہر کرتا ہے کہ لوگوں میں ویکسین لینے کے لیے کس حد تک آمادگی ہے اور اس سے محفوظ تعلیمی ماحول میں اضافہ ہوتا ہے۔
عہدیداروں نے بتایا کہ تمام نجی اور سرکاری اسکولوں میں تمام ویکسین شدہ طلباء اور عملے کا ہر 30 دن میں مفت پی سی آر ٹیسٹ ہوگا۔ امارتوں میں سے ہر ایک نے حالیہ ہفتوں میں اپنے اصول واضع کیے ہیں۔