شیخ محمد بن راشد نے لوگوں کو یقین دلایا ہے کہ جب کورونا وائرس سے متعلق برا گزر چکا ہے۔ نائب صدر ، وزیر اعظم اور دبئی کے حکمران شیخ محمد بن راشد نے بتایا کہ انہوں نے ایک کابینہ کے اجلاس کی صدارت کی جس کے دوران انہیں کوویڈ19 کے دوران طبی شعبے کی معاونت کے طریقہ کار میں تازہ ترین پیش رفت کے بارے میں آگاہ کیا گیا۔
سوشل میڈیا پر آن لائن پوسٹ میں انہوں نے بتایا کہ انہیں کابینہ کے اجلاس کے دوران تازہ ترین صورتحال سے آگاہ کیا گیا ہے۔ شیخ محمد نے کہا کہ متحدہ عرب امارات نے کورونا وائرس کے دوران ایک ٹیم کے طور پر کام کیا ہے اور اس کے نتیجے میں ، کورونا سے متعلق امارات کا ردعمل دنیا میں بہترین رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے آج ملک میں میڈیکل اور دواسازی کی مصنوعات کو کنٹرول کرنے والے قواعد و ضوابط کی بھی منظوری دی ہے۔ ان قواعد کا مقصد سال بھر اور ملک کے تمام علاقوں میں ہماری تمام قومی طبی ضروریات کی موجودگی اور معیار کو یقینی بنانا ہے۔
ویکسینیشن مہم کے آغاز کے بعد سے کورونا وائرس کے نتیجے میں رہائشیوں پر عائد پابندیاں بتدریج کم ہو رہی ہیں۔ 9 اگست سے صحتیابی کے کیسوں کی شرح تیزی سے بڑھ رہی ہے اور متحدہ عرب امارات میں زندگی آہستہ آہستہ معمول پر آرہی ہے۔ ملک کی تین چوتھائی سے زیادہ آبادی کو 18 ملین سے زائد خوراکوں کے ساتھ مکمل طور پر ویکسین دے دی گئی ہے۔
اسکولوں کی جانب سے اس ہفتے اپنے نئے تعلیمی سال کا آغاز کیا گیا ہے جس میں فیزیکل کلاسز ہوں گی۔ دبئی میں طلباء کو بتایا گیا ہے کہ اکتوبر میں تمام اسباق کو فیزیکل سکول آ کر پڑھنے کی ضرورت ہوگی جبکہ دیگر امارات ویکسن نا لگوانے والے بچوں کو آن لائن سیکھنے کی اجازت دے رہے ہیں۔
اس ملاقات کے دوران متحدہ عرب امارات کی جنڈر بیلنس کونسل کی سربراہی شیخہ منال بنت محمد نے کی۔ کونسل کی تنظیم نو کی منظوری دی گئی ہے جیسا کہ وفاقی عدالت کے 11 نئے ججوں کی تقرری تھی۔ یہ منظوری اماراتی خواتین کے دن کے ایک دن بعد سامنے آئی ہے۔
دی نیشنل