متحدہ عرب امارات نے کوویڈ-19 ویکسین کی تقسیم میں تیزی لانے میں بین الاقوامی تعاون کی اہمیت پر زور دیا ہے۔ ملک نے اشتراک کے جذبے کی بنیاد پر تعاون کے نقطہء نظر پر عمل کیا ہے اور ویکسین کی پیداوار اور تقسیم کے لئے ایک مضبوط و متحرک نظام اپنایا ہے جس کے بارے میں اس کا خیال ہے کہ یہ عالمی وباء سے بحالی کو فروغ دینے کے اہداف کو پورا کرنے کی کلید ہے۔
یہ بات، بین الاقوامی تعاون کے وزیر مملکت ریم بنت ابراہیم الحشمی کی شرکت کے دوران چین کی جانب سے، کوویڈ-19 ویکسین تعاون سے متعلق بین الاقوامی فورم کے پہلے اجلاس میں ہوئی؛ جس کی میزبانی وانگ یی، ریاستی کونسلر اور وزیر خارجہ نے کی ہے۔
ویڈیو کانفرنس کے ذریعے اور 20 سے زائد ممالک کے نمائندوں کی شرکت سے منعقد ہونے والے اس فورم کا مقصد ان ممالک کو کمپنیوں اور اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ جوڑنا ہے جو ویکسین تیار کرتے ہیں تاکہ دنیا بھر میں ویکسین کی منصفانہ تقسیم کو فروغ دیا جاسکے الحشمی نے بتایا کہ متحدہ عرب امارات عالمی برادری کے ساتھ اظہار یکجہتی کے ساتھ وباء سے نمٹنے کی عالمی کوششوں میں سب سے آگے رہا ہے۔ وباء کے آغاز سے ہی متحدہ عرب امارات اس وباء پر قابو پانے کے لئے مختلف ممالک کی کوششوں میں مدد کے لئے عالمی سطح پر فوری طبی سامان کی تقسیم جاری رکھے ہوئے ہے۔
مزید برآں متحدہ عرب امارات نے اردن، گنی کوناکری، سوڈان، سیرا لیون، لبنان اور حال ہی میں موریطانیہ میں مکمل طور پر لیس فیلڈ اسپتالوں (شیخ محمد بن زید فیلڈ اسپتال) کے قیام کی حمایت کی ہے۔ ان اسپتالوں نے کوویڈ-19 پر قابو پانے میں صحت حکام کی صلاحیت بڑھانے میں تعاون کیا ہے۔
اماراتی نیوز ایجنسی (ڈبلیو اے ایم)