متحدہ عرب امارات میں استعمال کی جانے والی پانچ کوویڈ-19 ویکسینز

متحدہ عرب امارات میں استعمال کی جانے والی پانچ کوویڈ-19 ویکسینز

 

کوویڈ-19 ویکسین کی تمام اقسام ایک دوسرے سے منفرد ہیں، مگر بہترین ویکسین وہ ہے جو آپ وصول کر چکے ہیں۔ متحدہ عرب امارات میں استعمال ہونے والی تمام ویکسینز سارس-کوو-2 کی شدید انفیکشن سے بچانے میں مؤثر ثابت ہوئی ہیں۔

 

وزارت صحت و روک تھام نے متحدہ عرب امارات میں ماڈرنا کی کوویڈ-19 ویکسین کے ہنگامی استعمال کی منظوری دے دی ہے جس کے نتیجے میں یہ پانچویں ویکسین بن گئی ہے جسے وباء کے خلاف استعمال کرنے کی اجازت دی جائے گی۔ یہ فیصلہ کلینیکل ٹرائلز کی تکمیل اور تشخیص کے ساتھ ساتھ امریکی فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن کی منظوری کے بعد کیا گیا ہے۔

 

متحدہ عرب امارات میں استعمال ہونے والی ویکسینز کے متعلق معلومات درج ذیل ہیں،

 

ماڈرنا

اسے متحدہ عرب امارات میں 4 جولائی 2021 کو منظور کیا گیا تھا۔ علامتی انفیکشن کی روک تھام میں اس کی افادیت کی شرح تقریبا 94 فیصد ہے۔ خوراک کی مطلوبہ تعداد دو ہے اور خوراک کے درمیان وقت کا فرق 4 ہفتے ہے۔ اس ویکسین کے عام ضمنی اثرات میں سردی لگنا، سر درد، درد، تھکاوٹ اور/ یا انجکشن کی جگہ پر لالی اور سوجن شامل ہیں، یہ سب مسائل عام طور پر ایک یا دو دن کے اندر حل ہو جاتے ہیں۔

 

فائزر بیونٹیک

اسے 22 دسمبر 2020 کو متحدہ عرب امارات میں منظور کیا گیا تھا۔ اس کی افادیت کی شرح علامتی بیماری کی روک تھام میں 90 فیصد تک ہے۔ درکار خوراکوں کی کل تعداد دو ہے اور خوراک کے درمیان مطلوبہ وقت کا فرق 3 ہفتے ہے۔ عام ضمنی اثرات میں سردی لگنا، سر درد، درد، تھکاوٹ، اور/ یا انجکشن کی جگہ پر لالی اور سوجن شامل ہیں، یہ سب عام طور پر آرام، ہائیڈریشن اور ادویات کے ایک یا دو دن کے بعد حل ہو جاتے ہیں۔

 

رواں سال مئی کے اوائل میں فائزر بیونٹیک ویکسین کے متعلق کیے گئے دو مطالعات، الفا ویرینٹ اور بیٹا ویرینٹ سے شدید بیماری یا موت کے خلاف مضبوط تحفظ کا اشارہ دیتے ہیں۔ ڈیلٹا ویرینٹ کے معاملے میں پبلک ہیلتھ انگلینڈ کی رپورٹ کردہ دو مطالعات سے پتہ چلا ہے کہ مکمل ویکسینیشن (دو خوراکوں کے بعد) علامتی بیماری کے خلاف 88 فیصد اور اسپتال میں داخل ہونے کے خلاف 96 فیصد مؤثر ہے۔

 

آکسفورڈ-اسٹرازینکا

اس ویکسین کی متحدہ عرب امارات میں منظوری کی تاریخ جنوری 2021 ہے۔ اس کی افادیت کی شرح 85 فیصد ہے جبکہ درکار خوراکوں کی تعداد دو ہے۔ خوراک کے درمیان وقت کا فرق چار سے بارہ ہفتوں کا ہونا چاہیے۔ اس کے عام ضمنی اثرات میں درد، گرم ہونا، لالی، خارش، سوجن یا انجکشن کی جگہ پر زخم شامل ہیں۔ یہ سب علامات عام طور پر ایک یا دو دن کے اندر چلے جاتے ہیں۔

 

فروری کے اوائل میں جاری ہونے والے ایک طبی مقالے کے مطابق اسٹرازینکا ویکسین کی دو خوراکوں میں الفا ویرینٹ کے مقابلے میں 74.6 فیصد افادیت ہے۔ تاہم یہ ویکسین بیٹا ویرینٹ سے متاثرہ افراد کو زیادہ تحفظ نہیں دیتی جس کی وجہ سے جنوبی افریقہ نے ویکسین کا استعمال روک دیا ہے اور جانسن اینڈ جانسن اور فائزر بیونٹیک کا انتخاب کیا ہے۔ ڈیلٹا ویرینٹ کے معاملے میں، دو حالیہ مطالعات سے پتہ چلتا ہے کہ دو خوراکوں کے بعد مکمل ویکسینیشن علامتی بیماری کے خلاف 60 فیصد اور اسپتال میں داخل ہونے کے خلاف 93 فیصد مؤثر ہے۔

 

اسپوٹنک وی

اس ویکسین کی متحدہ عرب امارات میں منظوری کی تاریخ 21 جنوری 2021 ہے۔ اس کی افادیت کی شرح 91.4 فیصد ہے جبکہ ضروری خوراکوں کی تعداد دو ہے۔ خوراک کے درمیان وقفہ 21 دن سے تین ماہ تک کا ہے۔

 

ایک حالیہ مقالے، انڈرسٹینڈنگ دی کوویڈ-19 ویرینٹ آف کنسرن, کے مطابق اسپوٹنک وی الفا ویرینٹ سے مؤثر طور پر بچاتا ہے، لیکن یہ بیٹا ویرینٹ کے خلاف کم مؤثر ہے۔ ویکسین کے ڈویلپرز کا دعویٰ ہے کہ یہ ڈیلٹا ویرینٹ کے مقابلے میں تقریبا 90 فیصد مؤثر ہے، تاہم طبی جریدوں نے ابھی تک اس پر اپنے نتائج شائع نہیں کیے ہیں۔

 

سینوفارم

اس ویکسین کی متحدہ عرب امارات میں منظوری کی تاریخ 9 دسمبر 2020 ہے۔ اس کی افادیت کی شرح 86 فیصد ہے جبکہ ضروری خوراک کی تعداد دو ہے۔ دونوں خوراکوں کے درمیان وقت کا وقفہ 21 سے 28 دن کا ہونا ضروری ہے۔ اس کے مشترکہ ضمنی اثرات میں فلو جیسی بیماری، سر درد، تھکاوٹ اور انجکشن سائٹ کا رد عمل شامل ہیں۔

 

عالمی ادارہ صحت نے اپنی ویب سائٹ پر بتایا ہے کہ کوویڈ-19 کی مختلف اقسام کے تناظر میں ابھی تک اس ویکسین کا جائزہ نہیں لیا گیا ہے۔ انڈرسٹینڈنگ دی کوویڈ-19 ویرینٹ آف کنسرن پیپر کی تفہیم کے مطابق، سینوفارم نے بیٹا ویرینٹ کے خلاف مدافعتی ردعمل کو متحرک کیا ہے۔ تاہم، دیگر دو اقسام پر اس کی افادیت کے بارے میں زیادہ ڈیٹا دستیاب نہیں ہے۔

 

خلیج ٹائمز (Khaleej Times)



یہ مضمون شئیر کریں: