رواں ہفتے متعارف کرائے گئے قوانین کے مطابق بیرون ملک سے متحدہ عرب امارات کے تمام رہائشی اب دبئی جا سکتے ہیں۔ تاہم ، دس ممالک ایسے ہیں کہ جہاں سے اگر آپ دبئی کا سفر کرنا چاہتے ہیں تو آپ کو سفر سے پہلے اجازت لینا ہو گی۔
اس قانون کا اطلاق ان 14 ممالک میں سے بیشتر پر ہوتا ہے جہاں سے سال کے شروع میں متحدہ عرب امارات کے سفر پر پابندی عائد کی گئی تھی تو آئیے جانتے ہیں کہ وہ وہ کون سے ممالک ہیں؟ یہاں وضاحت ہے
کون سے ایسے ممالک ہیں جہاں سے متحدہ عرب امارات کے رہائشیوں کو دبئی جانے کے لیے منظوری درکار ہے؟
دس ممالک سے واپس آنے والے رہائشیوں کو سب سے پہلے جنرل ڈائریکٹوریٹ آف ریذیڈنسی اینڈ فارنرز افیئرز ، یا اگر وہ دبئی میں رہتے ہیں تو جی ڈی آر ایف اے ، یا فیڈرل اتھارٹی برائے شناخت و شہریت سے اجازت لینا ضروری ہے ۔ یہ دس ممالک درج ذیل ہیں۔
بنگلہ دیش، انڈیا، نائیجیریا، پاکستان، سری لنکا، جنوبی افریقہ، یوگنڈا، ویت نام، زامبیا، انڈونیشیا۔
وہ ممالک جہاں پہلے پابندی عائد تھی مگر اب اجازت لینا لازمی نہیں؟
نیپال ، نمیبیا ، جمہوریہ کانگو اور لائبیریا سے سفر کرنے والوں کو اجازت لینے کی ضرورت نہیں ہے۔
دس ممالک کے سیاحوں کے بارے میں کیا قانون ہے؟
نہیں ، یہ منظوری لینے والا قانون صرف متحدہ عرب امارات کے رہائشیوں پر لاگو ہوتا ہے۔
کیا دبئی جانے والے رہائشیوں کو ویکسین لگوانا ضروری ہے؟
نہیں، دبئی اپنے امیگریشن اور کورونا وائرس کے قوانین خود طے کرتا ہے اور واپس آنے کے لیے رہائشیوں کو ویکسین کی ضرورت نہیں ہے۔
ابوظہبی میں کیا اصول ہیں؟
تمام آنے والے مسافروں کو پروازوں میں سوار ہونے سے پہلے آئی سی اے میں رجسٹرڈ ہونا چاہیے اور پرواز سے پہلے سفر کرنے کی منظوری لینی ہو گی۔ ستائیس اگست سے ، مسافروں کو چیک کرنے سے پہلے آئی سی اے پلیٹ فارم پر اپنی تفصیلات جمع کرانے کی ضرورت ہے۔ یہ نئے قواعد سوائے متحدہ عرب امارات کے شہریوں اور براہ راست دوسرے ملک جانے والے مسافروں کے ابوظہبی جانے والے تمام مسافروں پر لاگو ہوتے ہیں۔ متحدہ عرب امارات کی فلائٹ پابندی کی فہرست میں کسی بھی منزل سے آنے والے مسافروں کے لیے الگ الگ قوانین موجود ہیں۔
کوئی بھی مسافر جو ابوظہبی ائیرہورٹ آئے اور دبئی یا کسی دوسرے امارات کی طرف جانے کا ارادہ رکھتا ہے تو اسے پرواز کے لیے آئی سی اے سے بھی منظوری لینا ہوگی۔ بچے اور شیر خوار بچے مستثنیٰ نہیں ہیں اور سفر سے پہلے ان کے والدین کی طرف سے رجسٹرڈ ہونا ضروری ہے۔
اتحاد ایئر ویز کے مطابق ، کوئی بھی مسافر جنہیں متحدہ عرب امارات سے باہر ویکسین دی گئی ہے وہ کم از کم پانچ دن قبل اپنی دستاویزات کو منظوری کے لیے رجسٹر کریں اور اپ لوڈ کریں۔
اس سے متحدہ عرب امارات حکام مسافروں کی دستاویزات کا جائزہ لیں گے تاکہ یہ اندازہ لگایا جا سکے کہ وہ الہوسن ایپ کے گرین پاس سٹیٹس کے لیے اہل ہیں یا نہیں۔ جن لوگوں کو متحدہ عرب امارات میں مکمل طور پر ویکسین دی گئی ہے انہیں پلیٹ فارم پر ویکسین سرٹیفکیٹ اپ لوڈ کرنے کی ضرورت نہیں ہے لیکن دیگر تمام آئی سی اے رجسٹریشن کی تفصیلات مکمل ہونی چاہئیں۔
دیگر امارتوں میں کیا حکم ہے؟
ایئر عربیہ نے بتایا ہے کہ بھارت ، پاکستان ، نیپال اور سری لنکا کے مسافر جو ای ویزا پر سفر کر رہے ہیں انہیں شارجہ اور راس الخیمہ کی پرواز کے دوران یہ ثبوت فراہم کرنے کی ضرورت ہے کہ انہیں کوویڈ19 ویکسین دی گئی ہے۔ انہیں متحدہ عرب امارات میں کوویڈ ویکسین کی دوسری خوراک ملنے کے بعد کم از کم 14 دن انتظار کرنا ہوگا۔ ویکسین کا ثبوت سرٹیفکیٹ کی صورت میں ہونا چاہیے اور ان کا الہوسن ایپ بپر گرین سٹیٹس بھی ہونا چاہیے۔ پرواز سے پہلے آئی سی اے کے ذریعے رجسٹریشن بھی لازمی ہے۔