متواتر پوچھے جانے والے سوالات
ناول کورونا وائرس کیا ہے؟
ناول کرونا وائرس 2019 یا کووِڈ-19 نظامِ تنفس کو متاثر کرنے والا ایک نیا وائرس ہے جو پہلی دفعہ چین کے شہر ووہان میں شناخت کیا گیا۔
قرنطینہ کیا ہے؟
قرنطینہ مجاز طبی ارباربِ اختیار کی جانب سے کسی معینہ مدت کے لئے صحت مند لوگوں کی سرگرمیوں کو محدود کرنے کا نام ہے۔
کورونا وائرس (کووِڈ-19) کیسے پھیلتا ہے؟
لوگ، وائرس سے پہلے سے متاثرہ افراد سے کووِڈ-19 کا شکار ہو سکتے ہیں۔ یہ بیماری ایک فرد سے دوسرے میں ناک اور منہ سے منتشر ہونے والے چھوٹے چھوٹے قطروں سے اس وقت پھیل سکتی ہے جب کووِڈ-19 کا شکار کوئی فرد کھانستا، چھینکتا یا سانس خارج کرتا ہے۔ یہ چھوٹے چھوٹے قطرے مختلف اشیاء اور سطحوں پر گرتے ہیں۔ تب دوسرے افراد ان اشیاء اور سطحوں کو چُھونے کے بعد پھر اپنی آنکھوں، ناک اور منہ کو ہاتھ لگا کر کووِڈ-19 کا شکار ہو جاتے ہیں۔ کووِڈ-19 سے متاثرہ کسی شخص کے کھانسنے یا سانس خارج کرنے کے دوران، چھوٹے چھوٹے قطروں کو سانس کے ساتھ اندر لے جانے سے بھی دوسرے لوگ کووِڈ-19 کا شکار ہو سکتے ہیں۔
میں اس بیماری کا شکار ہونے سے کیسے بچ سکتا ہوں؟
اس مرض سے بچنے کا سب سے اچھا طریقہ احتیاطی تدابیر اور ہدایات کی پیروی کرنا ہے جن میں فی الحال گھر پر رہنا اور آپ کے اہلِ خانہ کے علاوہ لوگوں سے کم از کم ایک یا دو میٹر کا سماجی فاصلہ برقرار رکھنا شامل ہیں۔ اس نظامِ تنفس کے وائرس کے خلاف سفارش کردہ اضافی احتیاطی اقدامات میں مندرجہ ذیل شامل ہیں: اپنے ہاتھوں کو صابن اور پانی کے ساتھ باقاعدگی سے 20 سکینڈز کے لئے دھوئیں، یا کسی الکوحل والے ہینڈ رب کا استعمال کریں۔ ایسے کوگوں سے میل جول سے اجتناب کریں جن میں نظامِ تنفس کی علامات موجود ہوں۔ اس بات کو یقینی بنائیں کہ آپ اور آپ کے اردگرد موجود تمام افراد نطامِ تنفس کے حفظانِ صحت کے اصولوں کی پیروی کریں۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ جب آپ کھانسیں یا چھینکیں تو اپنے منہ اور ناک کو کسی ٹشو یا مڑی ہوئی کہنی سے ڈھانپیں۔ استعمال شدہ ٹشو کو فوری طور پر تلف کریں۔
کووِڈ-19 کا علاج کیا ہے؟
فی الوقت کووِڈ-19 کے مرض کے لئے کوئی بھی سفارش کردہ اینٹی وائرل علاج موجود نہیں ہے۔ علامات کو دور کرنے کے لئے لوگوں کو طبی معاونت حاصل کرنی چاہئے۔
کیا کووِڈ-19، مرس-کوو یا سارس وائرسوں جیسا ہی ہے؟
نہیں۔ کورونا وائرسز وائرسوں کا ایک بڑا خاندان ہے۔ کچھ انسانوں میں بیماریاں پھیلاتے ہیں جبکہ دوسرے جانوروں میں پائے جاتے ہیں جن میں اونٹ، بلیاں اور چمگادڑیں شامل ہیں۔ حال ہی میں ظاہر ہونے والا کووِڈ-19 مڈل ایسٹ ریسپیریٹری سِنڈروم (مرس) یا پہلی دفعہ 2003 میں ظاہر ہونے والے سیوئیر ایکیوٹ ریسپیریٹری سِنڈروم (سارس) کے باعث بننے والے کورونا وائرسوں جیسا نہیں ہے۔ مزید جاننے کے لئے تحقیقات جاری ہیں۔
مجھ میں علامات ہیں۔ مجھے کیا کرنا چاہئے؟
اگر آپ میں معمولی علامات ظاہر ہوتی ہیں اور آپ نے پچھلے 14 دنوں میں کوئی سفر نہیں کیا تو ہم آپ کو مشورہ دیتے ہیں کہ آپ گھر پر رہیں اور اپنی علامات کا علاج ایسے ہی کریں جیسے آپ عام سردی اور فلو کا کرتے ہیں۔ اگر آپ پچھلے 14 دنوں میں کہیں بیرونِ ملک سے لوٹے ہیں اور آپ میں علامات ظاہر ہو رہی ہیں تو آپ کو طبی معائنے کے لئے کسی قریبی بنادی مرکزِ صحت میں جانا چاہئے۔ اس بات پر زور دیا جاتا ہے کہ پہلے آپ 24 گھنٹے کام کرنے والے ہیلپ لائن نمبروں میں سے کسی ایک پر ہدایات کے لئے کال کریں۔ آپ موہاپ (MOHAP) پر دستیاب کسی ورچوئل ڈاکٹر سے بھی استفادہ کر سکتے ہیں جو معائنہ کر کے آپ کو مزید ہدایات دے سکتا ہے۔
کیا کسی ایسے علاقے سے پیکج وصول کرنا محفوظ ہے جہاں پر کووِڈ-19 کے ہونے کی اطلاع دی گئی ہو؟
جی ہاں۔ کوئی ایسے سائنسی شواہد موجود نہیں ہیں کہ وائرس کسی پیکج کے ذریعے منتقل ہو سکتا ہے۔
ہم یہ کیسے جان سکتے ہیں کہ کورونا وائرس کا شکار ہونے والے لوگ اب ٹھیک ہو گئے ہیں؟
کورونا وائرس سے متاثرہ مصدقہ مریضوں کو طبی ماہرین کی نگہداشت میں تب تک تنہائی میں رہنا ہوتا ہے جب تک ان کا علاج نہ ہو جائے اور ان میں کورونا وائرس کی مرض کی علامات ختم نہ ہو جائیں۔ ماہر نگہداشتی ٹیم اس بات کا بھی معائنہ اور تصدیق کرتی ہے کہ اب وہ متاثرہ افراد نہیں ہیں۔
کورونا وائرس کیا ہے؟
عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کورونا وائرسوں کی تعریف انسانوں اور جانوروں میں بیماری پھیلانے والے وائرسوں کے ایک بڑے خاندان کے طور پر کرتا ہے۔ کرونا وائرس، انسانوں میں عمومی سردی سے لے کر مڈل ایسٹ ریسپیریٹری سِنڈروم (ایم سی آر ایس) اور سیوئیر ایکیوٹ ریسپیریٹری سِنڈروم (ایس اے آر ایس) جیسی تنفسی بیماریوں کا باعث بننے کے لئے جانا جاتا ہے۔ عالمی ادارہ صحت - https://bit.ly/38N7zRZ)
اسے کورونا کیوں کہتے ہیں؟
"کورونا وائرس" کی اصطلاح لاطینی لفظ کورونا سے ماخوذ ہے جس کے معنی "تاج" یا "ہار" کے ہیں۔ یہ نام خورد بین کی مدد سے وائرینز (وائرس کی متعدی ہیت) کی دِکھنے والی مخصوص شباہت کی بدولت ہے، ان کی ایک بڑی جھالر ہوتی ہے، بلب نما سطحی ابھار کسی تاج یا شمسی ہالے کی یاد دلاتے ہیں۔ عالمی ادارہ صحت - https://bit.ly/2IKNQb2
کووِڈ-19 کس چیز کی علامت ہے؟
کووِڈ-19 میں 'کو' 'کورونا' کو ظاہر کرتا ہے، 'وی آئی' وائرس کو اور 'ڈی' ڈیزیز (بیماری) کو۔ پہلے، کووِڈ-19 کو ‘2019 ناول کورونا وائرس’ یا ‘2019-این کو وی’ کہا گیا۔ عالمی ادارہ صحت - https://bit.ly/2IKNQb2)
کووِڈ-19 کہاں وجود میں آیا؟
2019 میں عالمی ادارہ صحت اور چین کے مشترکہ مشن برائے کورونا وائرس بیماری کے مطابق امکان یہ ہے کہ یہ وائرس چمگادڑوں سے وجود میں آیا۔ کووِڈ-19 کے بارے میں ہماری معلومات کو بہتر بنانے کے لئے کام ابھی جاری ہے۔ عالمی ادارہ صحت - https://bit.ly/39P00M2)
دنیا کووِڈ-19 کے بارے میں پریشان کیوں ہے؟
اگرچہ کووِڈ-19 سے ہونے والا متعدی مرض عموماً معتدل ہوتا ہے، بِالخصوص بچوں اور نوجوانوں میں، لیکن کچھ مریضوں میں یہ تشویشناک بھی ہو سکتا ہے۔ جدید ترین تخمینوں کے مطابق ہر پانچ متاثرہ افراد میں سے ایک کو ہسپتال میں داخلے کی ضرورت پیش آتی ہے۔ عالمی ردِعمل، ہماری قابلِ فہم فکرمندی اور ہمارے سماجی تحفظ کے احساسِ ذمہ داری سے مطابقت میں ہے کہ اس مرض کی پُھوٹ ہمیں اور ہمارے پیاروں کو کیسے متاثر کر سکتی ہے۔ عالمی ادارہ صحت - https://bit.ly/39P00M2)
کووِڈ-19 کیسے پھیلتا ہے؟
کووڈ-19 اس وقت منتقل ہوتا ہے جب متاثرہ شخص کھانستا یا چھینکتا ہے تو اس کے ساتھ جنم لینے والے پانی کے چھوٹے چھوٹے تنفسی قطرے قریب میں موجود لوگوں کے منہ یا ناک میں جا گرتے ہیں یا ممکنہ طور پر سانس اندر لے جاتے وقت ان کے پھیپھڑوں میں چلے جاتے ہیں۔ یہ اس وقت بھی منتقل ہو سکتا ہے جب ممکنہ طور پرجراثیم کی منتقلی کی حامل اشیاء (جیسے کہ کپڑے، برتن، فرنیچر وغیرہ۔) متاثرہ فرد کے ساتھ غیرمحفوظ رابطے میں آتی ہیں۔ عالمی ادارہ صحت - https://bit.ly/38N7zRZ)
کووِڈ-19 کسی سطح پر کتنی دیر تک زندہ رہ سکتا ہے؟
حالانکہ یہ بات یقینی نہیں ہے کہ کووِڈ-19 وائرس کسی سظح پر کتنا عرصہ زندہ رہ سکتا ہے لیکن دوسرے کورونا وائرسوں پر کی گئی تحقیقات یہ ظاہر کرتی ہیں کہ یہ حالات، جیسے کہ سطح کی قسم اور درجہ حرارت، پر انحصار کرتے ہوئے مختلف سطحوں پر کچھ گھنٹوں سے لے کر کئی دنوں تک رہ سکتا ہے۔ اگر آپ کے خیال میں کوئی سطح متاثرہ ہے تو اپنے آپ اور دوسروں کے تحفظ کے لئے اسے کسی عام جراثیم کش دوا سے صاف کریں۔ آپ اپنے ہاتھوں کو کسی الکوحل والے ہینڈ رب سے بھی صاف کر سکتے ہیں یا انھیں صابن اور پانی کے ساتھ دھو لیں۔ اپنی آنکھوں، منہ یا ناک کو چھونے سے گریز کریں۔ عالمی ادارہ صحت - https://bit.ly/38N7zRZ)
ذریعہ :منسٹری آف ہیلتھ اینڈ پریوینشن